اسٹاف رپورٹر
اسلام آباد : سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق وزیر قانون بابراعوان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی دو اپریل تک ملتوی کر دی۔
جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کیس کی کارروائی بابراعوان کی استدعا پر ملتوی کی۔ بینچ نے بابراعوان کو روسٹرم پر بلایا تو انہوں نے اپنے وکیل کی لاہورمیں مصروفیت کے باعث کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اُن کے وکیل کل سے سپریم کورٹ بار کے وفد کے ہمراہ بھارت جا رہے ہیں اس لیے ان کی عدالت میں حاضری کچھ دنوں بعد ہی ہو سکے گی لہٰذا اس وقت تک سماعت مؤخر کردی جائے۔
جسٹس اطہر سعید کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی جلد نمٹ جاتی تو بہتر ہوتا جس پر بابر اعوان نے کہا کہ وہ تو گھڑے کی مچھلی ہیں انہوں نے کہاں جانا ہے۔
اس پر عدالت نے کارروائی دو اپریل تک ملتوی کردی۔ کمرہ عدالت میں وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے “یا اللہ یا غفور، بابراعوان بے قصور” کے نعروں کے اسٹکرز لگا رکھے تھے۔ سماء