کلبھوشن کی والدہ اور بیوی سے ملاقات، بھارتی میڈیا کی زہر افشانیاں جاری
ممبئی : پاکستان نے انسانی بنيادوں پر بھارت کے دہشتگرد کلبھوشن ياديو کو والدہ اور اہليہ سے ملنے کا موقع ديا، پوری دنيا نے خير مقدم کيا مگر بھارتی ميڈيا کيلئے کچھ بھی اچھا نہ تھا، سو روايتی ہيجان خيزی کا مظاہرہ کيا گيا۔
بھارتی ميڈٰيا پھر زہر اگلے لگا، پاکستان کی طرف سے بڑے دل کا مظاہرہ کیا گیا، نئی دہلی کو سانپ سونگھ گيا، بے بنياد پروپيگنڈے کی گردان شروع کردی گئی۔ پاکستانی ميڈيا نے دہشتگرد کلبھوشن يادیو سے والدہ اور اہليہ کی ملاقات پر بھرپور کوريج دی مگر بھارت کا جنگجو ميڈيا روايتی ہيجان خيزی کے ساتھ بے بنياد پروپيگنڈے کی گردان پر آگيا۔
ابھی ملاقات جاری تھی اور ايسا کچھ بھی سامنے نہیں آسکا تھا، جس پر تبصرہ کيا جاتا، مگر پہلے سے تيار بھارتی چينل گويا چيخنے چنگھاڑنے لگے، آنکھوں ديکھی مہربانياں بھی پروپيگنڈہ نظر آنے لگا۔
ٹائمز ناؤ کی حماقتيں قابل ديد تھيں، اعتراض اٹھايا کہ دہشتگرد کلبھوشن يادیو ملاقات ميں شيشے کی ديوار سے رکاوٹ کيوں پيدا کی گئی، کيمرے کيوں لگائے گئے۔
بھارت بالکل بھول گيا کہ کلبھوشن يادیو ايک ہائی پروفائل دہشتگرد سزا يافتہ مجرم ہے، جبکہ خود اس کا اپنا رويہ پاکستانی قيديوں کے ساتھ کيا رہا ہے؟، سب کے سامنے ہے۔
بھارتي ميڈيا اپنے حکام سے کب پوچھے گا کہ کلبھوشن کی والدہ اور اہليہ کو پاکستانی ميڈيا ميں بات کرنے سے کيوں روکا؟، حسين مبارک پٹيل کون تھا، پاکستان ميں اس نام سے کيا کررہا تھا؟۔ سماء