پولیس سے جھگڑنے والے وکیل کی ضمانت منظور

کراچی میں پولیس سے جھگڑا کرنے والے وکیل کی ضمانت منظور ہوگئی ۔ مُلزم کا کہنا ہے پولیس نے بغیروارنٹ گرفتار کیا تھا مجھ پر گاڑیوں کی ریس لگانے کا الزام بھی درست نہیں۔
پولیس سے تو تو میں میں کے تیرہ دن بعد گرفتارکیے جانے والے وکیل شمس الاسلام کو صرف ایک ہی رات حوالات میں گزارنا پڑی۔
کراچی پولیس سے جھگڑنے والے وکیل شمس الاسلام وکیلوں کا دستہ لے کر عدالت پہنچے ۔عدالت کے باہر بھی ملزم اور ساتھی پولیس پر دھونس جماتے رہے۔
ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے شمس الاسلام کی 50 ہزار روپے میں ضمانت منظور کی۔
شمس الاسلام کا کہنا ہے کہ پولیس نے بغیر وارنٹ گرفتاری کی تھی۔ ایس ایس پی ساؤتھ جاوید اکبر کے بھائی کیخلاف درخواست دائر کی تھی جس کا غصہ جاوید اکبرنے مجھ پر اتارا ہے۔
واضح رہے کہ ڈیفنس کے علاقے میں مہنگی گاڑی میں سوارشمس الاسلام کوروکناپولیس کومہنگاپڑاتھا۔ ریس لگانے کا الزام لگاکر پولیس نے کار سوار کو روکالیکن کارسوارنے الٹا پولیس افسر پر چڑھائی کردی۔ پولیس کی جانب سے طریقے سے بات کرنے کا کہاگیا تووکیل شمس الاسلام آپے سے باہر ہوکر بولے کہ آپ کی وجہ سے سب ہورہا ہے۔ رشوت کھاتے ہو،دہشتگردوں کوپروموٹ کرتےہو ۔
بیچارے پولیس آفسراور اہکار شہری کو کول ڈاؤن ہونے کی تلقین کرتے رہےمگر بے سود رہا ۔ پارہ ہائی دیکھا تواہکاروں نےجانے کی اجازت دے دی مگرموصوف جاتے جاتے بھی لفظوں کی چپت لگا گئے ۔