کلبھوشن یادیو کو پھانسی پر دفتر خارجہ کی وضاحت
اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی فوری پھانسی کا کوئی امکان نہیں، ان کی رحم کی اپیل فی الحال زیر التواء ہے، کلبھوشن کی والدہ اور بیوی سے ملاقات اسلامی اقدار اور انسانی بنیادوں پر کرائی جارہی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اس کی والدہ اور بیوی کو ملاقات کی اجازت انسانی بنیادوں پر دی گئی، ملاقات 25 دسمبر کو دفتر خارجہ میں ہوگی، بھارت کی جانب سے مسلسل درخواست کے بعد پاکستان نے اس ملاقات کا اہتمام کیا، دونوں خواتین کو پاکستان کا ویزا جاری کردیا گیا ہے، پاکستان کو کلبھوشن کی والدہ اور بیوی کی جانب سے میڈیا سے گفتگو پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا، اس حوالے سے بھارتی فیصلے کا انتظار ہے۔
مزید جانیے : پاکستان کا ووٹ فلسطین کے حق میں ہوگا؛دفترخارجہ
صحافی کے سوال کہ کیا کلبھوشن سے اس کی والدہ اور بیوی کی آخری ملاقات ہوگی، پر جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ بھارتی جاسوس کو فوری طور پر پھانسی دینے کا کوئی امکان نہیں، ان کی رحم کی اپیل فی الحال زیر التواء ہے، پاکستان میں دہشت گردی کرانے کا اعتراف کرنے والے بھارتی نیوی کمانڈر سے اس کی والدہ اور بیوی کی ملاقات اسلامی اقدار اور انسانی بنیادوں پر کرائی جارہی ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ پاکستان مسلسل بھارتی فنڈنگ سے دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے، بھارت دہشت گردی کیلئے افراد، اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیز کے ذریعے کو فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں، خود ساختہ امن پسند اور خطے کی طاقت ہونے کا دعویدار بھارت وسعت پسندانہ عزائم رکھتا ہے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ امن پسندی کا ثبوت دیا ہے، دو طرفہ تعلقات کی بہتری کیلئے 29 دسمبر سے 8 جنوری تک 291 بھارتی ماہی گیروں کو آزاد کرکے واہگہ بارڈر کے ذریعے ان کے وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔ سماء