سیرکوسواسیر؛مہنگی گاڑی والے نے پولیس کو ہی جھاڑدیا
کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے۔ کراچی میں پولیس کومہنگی گاڑی میں سوارشہری کوروکنامہنگا پڑگیا ۔کچھ دیرتوتومیں میں ہوئی مگر کار سوارکا تیکھا رویہ دیکھ کرپولیس نےجانےکی اجازت دے کر جان چھڑائی ۔
ڈیفنس کے علاقے میں مہنگی گاڑی میں سوارشہری کوروکناپولیس کومہنگاپڑگیا۔ ریس لگانے کا الزام لگاکر پولیس نے کار سوار کو روکالیکن کارسوارنے الٹا پولیس افسر پر چڑھائی کردی۔ شہری کا موقف تھا کہ تم نےریس لگانے کا جھوٹا الزام کیوں لگایا؟۔
پولیس کی جانب سے طریقے سے بات کرنے کا کہاگیا توشہری آپے سے باہر ہوکر بولا کہ آپ کی وجہ سے سب ہورہا ہے۔ رشوت کھاتے ہو،دہشتگردوں کوپروموٹ کرتےہو ۔
بیچارے پولیس آفسراور اہکار شہری کو کول ڈاؤن ہونے کی تلقین کرتے رہےمگر بے سود رہا ۔ شہری کا پارہ ہائی دیکھا تواہکاروں نےجانے کی اجازت دے دی مگرموصوف جاتے جاتے بھی لفظوں کی چپت لگا گئے ۔۔
کارسوار شہری سندھ ہائی کورٹ کے سینئروکیل خواجہ شمس اسلام ہیں جواپنےجارحانہ رویےکی وجہ سےشہرت رکھتے ہیں۔ سماء