ابولاثرحفیظ جالندھری کی پینتیسویں برسی

تحریک پاکستان کے ہیرو ابوالاثرحفیظ جالندھری کو ہم سے بچھڑے پینتیس برس بیت گئے لیکن انکی شاہکار شاعری اور خاص طور پر قومی ترانہ پاکستان کے بچے بچے کی زبان پر ہے۔

چودہ جنوری سال 199 کو ہندوستان کے شہر جالندھر می پیدا ہونے والے حفیظ جالندھر قیام پاکستان کے بعد لاہورمنتقل ہوگئے تھے۔ حفیظ جالندھری کا قلمی نام ابولاثر تھا۔

غزل کے آہنگ ، نظم کی نغمگی،بحر کا ترنم اور احساسات کے شاعرابو الاثر حفیظ جالندھری کی آج پینتیسویں برسی ہے۔ حفیظ جالندھری کی روح مجاہد کی اور دل شاعر کا تھا۔آپ کی تخليقات میں قومی ترانہ ہی نہیں بلکہ اسلام کی منظوم تاریخ ’’شاہنامہ اسلام ‘‘ جیسا انوکھا شاہکار بھی ہے۔

حفیظ جالندھری کے کچھ نغمے اور غزلیں بھی ایسی ہیں جو اردو ادب ميں انفراديت رکھتي ہيں۔حفیظ جالندھری نے اردو شاعری اور پاکستان کے لیے لازوال خدمات انجام دیں جن کے اعتراف میں انہیں ہلال امتیاز اور صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔

حفیظ جالندھری 21 دسمبر 1982 کو جہان فاني سے کوچ کرگئے ليکن ان کا لکھا گیا قومی ترانہ ابد تک ارضِ پاک پر گونجتا رہے گا۔ سماء

NATIONAL ANTHEM

hafeez jalandhari

35th death anniversary

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div