سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے فوجی عدالتوں کا قیام غیر آئینی قرار دیدیا

اسٹاف رپورٹ

اسلام آباد : سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے فوجی عدالتوں کو غیر آئینی قرار دے دیا، کہتے ہیں موجودہ عدالتی نظام کو مستحکم کیا جائے، دہشت گردی کے مقدمات کے فیصلے میں تاخیر کی ذمہ دار عدلیہ نہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں افتخار چوہدری کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتیں نہیں بنائی جاسکتیں یہ غیر آئینی ہیں، عدلیہ کی آزادی کی یقین دہانی آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کے منافی آئینی ترمیم یا قانون سازی نہیں ہو سکتی، اگر سارے لوگ مل کر پاکستان کے نام سے اسلامی کا لفظ ہٹا دیں تو کیا کوئی مان لے گا۔

سابق چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ مقدمات کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے تفتیش اور پراسیکیوشن کا نظام بہتر بنانا ضروری ہے، کسی ایک کیس کی نشاندہی کریں جسے عدالت نے لٹکایا ہو۔

افتخار چوہدری نے عمران خان کے الزامات پر جلد عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا جبکہ پرویز الٰہی کے الزام سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔

انہوں نے سنگین غداری کیس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال  کا جواب بھی نہیں دیا، ان کا کہنا تھا کہ معاملہ عدالت میں ہے، اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔ سماء

parade

crimes

european

ashwin

Tabool ads will show in this div