فوجی عدالتوں کے قیام کی منظوری اتفاق رائے سے دی گئی، وزیراعظم
ویب ایڈیٹر
اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف کہتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے قیام کی منظوری اتفاق رائے سے دی گئی، 20 نکاتی ایکشن پلان حکومت کا نہیں پوری قوم کا ہے، بچوں کے خون کے ہر قطرے کا حساب لینا ہم پر واجب ہے، طے کرلیا ملک میں اب کسی مسلح جتھے کی اجازت نہیں ہوگی، کالعدم تنظیموں کو نام بدل کر کام نہیں کرنے دیا جائے گا۔
وزیراعظم میاں نواز شریف سینیٹ اجلاس میں پہنچے اور دہشت گردی کیخلاف نیشنل ایکشن پلان پر ایوان کو اعتماد میں لیا، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ تخریب کاری نے زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا، 50 ہزار پاکستانی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں جاں بحق ہوچکے ہیں، ضرب عضب نے دہشتگردوں پر کاری ضرب لگائی، 16 دسمبر کے سانحے کے بعد سیاسی قیادت کو مل بیٹھنے کی دعوت دی، 20 نکاتی قومی ایکشن پلان پر سب نے اتفاق کیا، فوجی عدالتوں کے قیام کی منظوری تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے دی گئی، ان میں دہشت گردوں کیخلاف مقدمات چلیں گے، عدالتوں کا قیام پارلیمنٹ کی منظوری سے ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں، ملک کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے، فوجیوں کے سروں سے فٹبال کھیلی گئی، کیا یہ معمولی حالات ہیں؟، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ریاست پوری قوت سے آگے بڑھے گی، دہشت گردوں کو انسانیت سے کھیلنے نہیں دینگے، بچوں کے خون کے ہر قطرے کا حساب لینا ہم پر واجب ہے، حکومت نے دہشتگردی کیخلاف ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔
وزیراعظم نے سینیٹ کو مزید بتایا کہ طے کرلیا گیا ہے ملک میں اب کسی مسلح جتھے کی اجازت نہیں ہوگی، کالعدم تنظیموں کو نام بدل کر کام نہیں کرنے دیا جائے گا، قومی قیادت مسائل کے حل کیلئے فیصلے کررہی ہے، آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کررہے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر پیشرفت کا جائزہ لے رہا ہوں، ایکشن پلان حکومت کا نہیں پوری قوم کا ہے۔ سماء