مذاکرات بے اثر، فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا جاری
فیض آباد : انٹرچینج پر مذہبی جماعت کے دھرنے کیخلاف آپریشن کا چوبيس گھنٹے التواء بھی تاحال کام نہ آ سکا، مذاکرات کے کئی دور ہو چکے مگر نتیجہ صفر ہے، پُرامن حل نکالنے پر زور تو راجہ ظفر الحق نے بھی کہہ دیا نتیجہ خیز بات چیت تک مذاکرات جاری رہیں گے ۔
دھرنا بات چیت سے ختم کرانے کیلئے دی گئی چوبیس گھنٹے کی مہلت بھی ہاتھ سے پھسلتی جا رہی ہے، وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات اور گولڑہ کے گدی نشین نظام الدین جامی کی کوششیں اور علماء و مشائخ سے رابطے بے اثر ثابت ہوئے ، مذاکرت کے کئی دور ہوئے مگر بے نتیجہ رہے، وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے مطالبے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
صدر ن لیگ میاں نواز شریف نے راجہ ظفر الحق کو فون کر کے پیشرفت پوچھی اور معاملات پرامن طریقے سے حل کرنے کی بھی ہدایت کردی ، جس پر راجہ ظفر الحق نے اعلان کردیا کہ کوئی نتیجہ نکلنے تک بات چیت جاری رہے گی، اس سے قبل گولڑہ کے گدی نشین نے فریقین سے الگ الگ ملاقات بھی کی، جب دھرنے میں گئے تو انہی کے ہمنوا نظر آئے ۔
صورتحال کی سنگینی پر چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کو بھی شدید تشویش لاحق ہیں ، وزیر داخلہ احسن اقبال نے علما اورمشائخ سےکردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا کہ چوبیس گھنٹے کی مہلت ختم ہونے پرعدالتی حکم کی تعمیل کیلیے مجبوراً آپریشن کرنا پڑ سکتا ہے۔ سماء