جے یو آئی (ف) کا ترمیمی بل سے فرقہ واریت، مذہب کے الفاظ حذف کرنیکا مطالبہ

اسٹاف رپورٹ

اسلام آباد : جے یو آئی کی پارلیمانی پارٹی نے آئینی ترمیمی بل سے فرقہ واریت اور مذہب کے الفاظ حذف کرنے کا مطالبہ کردیا، مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں ترمیم کے مسودے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا، موجودہ صورت میں آئینی ترمیم کو ووٹ نہیں دے سکتے، اصولی طور پر ملٹری کورٹس کے حق میں نہیں، غیر معمولی حالات کے باعث انہیں تسلیم کیا۔

جمیعت علمائے اسلام ف کی پارلیمانی پارٹی نے 21ویں آئینی ترمیم میں مزید ترمیم کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم سے فرقہ واریت اور مذہب کے الفاظ حذف کئے جائیں، دہشت گردی کو دہشت گردی ہی کہا جائے، اسے مذہب سے نہ جوڑا جائے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، آئینی ترمیم پر ہمارے تحفظات کو سنا جائے، اصولی طور پر ملٹری کورٹس کے حق میں نہیں لیکن دہشتگردی کیخلاف جنگ میں تمام مذہبی ادارے، فوج اور حکومت کی پشت پر ہیں، دہشت گردی کیلئے سخت اقدامات ہونے چاہیئں، دہشت گردی کا خاتمہ ہم سب کا متفقہ معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں قانون بناتے ہوئے انصاف کو مدنظر رکھا جائے، غیرمعمولی حالات کے باعث ملٹری کورٹس کو تسلیم کیا، موجودہ صورت میں آئینی ترمیم کو ووٹ نہیں دے سکتے، ایسے قوانین نہیں بننے چاہئیں جس سے لوگ عدم تحفظ کا شکار ہوں۔ سماء

آئی

role

successor

officer

everton

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div