ہم حالت جنگ میں ہیں، فوجی عدالتوں کا قیام دہشت گردوں کیخلاف ہے، چوہدری نثار
ویب ایڈیٹر
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ دہشتگردوں نے بازاروں، مسجدوں، اسکولوں کو نشانہ بنایا، دہشت گرد کوئی قانون نہیں مانتے، ملٹری کورٹس کا قیام دہشت گردوں کیخلاف ہے، عام شہریوں کیلئے نہیں، فوجی عدالتوں کا مطلب کینگرو کورٹس نہیں، ہم کسی پر حملہ کررہے ہیں نہ ہی زمین پر قبضہ، پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑرہے ہیں، ہم امن چاہتے ہیں دہشت گرد فساد چاہتے ہیں، فساد برپا کرنیوالے اللہ کی نظر میں بدترین لوگ ہیں، ہمیں ڈرے بغیر متحد ہونا ہوگا۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نیشنل ایکشن پلان پر بحث کا آغاز کردیا، ان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی تاریخ میں ایسا انوکھا موقع پہلے کبھی نہیں آیا، جمہوری نظام میں ملٹری کورٹس پر قانون سازی انوکھی بات ہے، پاکستان میں غیرمعمولی صورتحال ہے، ملٹری کورٹس جنگ کے دوران یا اس کے بعد بنتی ہیں، امریکا میں بھی ملٹری ٹریبونل بنائے گئے۔
وہ کہتے ہیں کہ دہشت گرد کوئی قانون نہیں مانتے، دہشتگردوں کے آگے معصوم بچے رکاوٹ نہیں، جنگ میں معصوم لوگ جاں بحق ہوئے، دہشتگردوں نے بازاروں، مسجدوں، اسکولوں کو نشانہ بنایا، تخریب کاری کی کوئی انسانی حدود نہیں، پاک فوج حدود میں کارروائی کررہی ہے، دہشت گرد پاکستان میں خونریزی کرنا چاہتے ہیں، بدترین انسان بھی عبادت گاہوں کو نشانہ نہیں بناتا، ان لوگوں نے خون خرابے کو جائز سمجھ لیا ہے، دہشتگردوں کو صرف لٹکانا ہوتا تو کام تمام اور میرانشاہ کو مکمل تباہ کردیا جاتا، دہشتگرد شہری آبادی میں چھپتے اور خواتین کو ڈھال بناتے ہیں، اصول پر چلنے کی بہت بڑی قیمت ادا کی۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ملٹری کورٹس محدود مدت کیلئے ہیں، شہریوں کے مقدمات ملٹری کورٹس میں نہیں چلیں گے، پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے، آرمی ایکٹ کا مطلب کینگرو کورٹس نہیں، فوجی عدالت میں جانے سے قبل کیس حکومت دیکھے گی، ہر کیس چھان بین کے بعد فوجی عدالتوں میں جائے گا، فوجی عدالتیں دہشتگردوں کیلئے ہیں، پرامن شہری کیلئے نہیں، پوری قوم آج فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 3 عناصر ہیں، وفاق، صوبائی حکومتیں اور فوج، پارلیمنٹ بھی اس کا اہم حصہ ہے، ہم کسی پر حملہ کررہے ہیں نہ ہی زمین پر قبضہ، ہم سب پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم امن چاہتے ہیں دہشت گرد فساد چاہتے ہیں، دہشت گرد بندوق کے ذریعے اپنا نظام رائج کرنا چاہتے ہیں، فساد برپا کرنے والے اللہ کی نظر میں بدترین لوگ ہیں، قوم کا مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں، دہشت گردی کے مزید واقعات بھی ہوسکتے ہیں، ہمیں ڈرے بغیر متحد ہونا ہوگا، فسادیوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کا راستہ اپنایا۔ سماء