ہٹ دھرم مظاہرین کو ہٹانے کیلئے نئی ڈیڈ لائن
اسلام آباد : ہائیکورٹ اسلام آباد نے بڑا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ کو کل تک دھرنا ختم کرانے کی ڈیڈ لائن دیدی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے دارالحکومت انتظامیہ کو جڑواں شہروں کے سنگم پر ہونے والے مذہبی جماعت کے دھرنے کو ختم کرانے کی نئی ڈیڈ لائن دے دی۔
جمعہ کے روز بھی مظاہرین کی جانب سے عدالتی حکم کے باوجود دھرنا جاری ہے، جس پر ہائی کورٹ نے آئی جی اور چیف کمشنر کو آدھے گھنٹے میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔
دونوں حکام کی طلبی پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس شوکت کا کہنا تھا کہ مظاہرین کو پرامن طریقے سے دھرنا ختم کرنے کا حکم دیا، تاہم مظاہرین نے عدالتی حکم کو ہوا میں اڑا دیا۔
انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس شوکت نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے کرکٹ کی انتظامیہ کا کردار ادا کیا۔ جس کے بعد جسٹس شوکت نے دھرنا ختم کرانے کیلئے انتطامیہ کو نئی ڈیڈ لائن دیدی۔
عدالتی حکم کے مطابق حکام کو اسلام آباد کے سنگم پر فیض آباد دھرنا کل صبح دس بجے تک ختم کرانے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، نئی دی گئی ہدایت میں انتظامیہ کو آپریشن کیلئے ایف سی اور رینجرز کی خدمات لینے کا بھی کہا گیا ہے۔
ایک مذہبی و سیاسی جماعت 'تحریک لبیک' نے فیض آباد انٹرچینج پر 13 روز سے دھرنا دے رکھا ہے، جس میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مذہبی جماعت کا دھرنا ایسے موقع پر دیا گیا ہے، جب گزشتہ ماہ اکتوبر میں حکمران جماعت لیگ ن نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم منظور کی تھیں، جس میں 'ختم نبوت' سے متعلق شق بھی شامل تھی، لیکن بعد میں حکومت نے فوری طور پر اسے 'کلیریکل غلطی' قرار دے کر دوسری ترمیم منظور کرلی تھی۔
تاہم الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے خلاف مذکورہ سیاسی و مذہبی جماعت نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ گزشتہ روز مذکورہ درخواست پر سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنے والوں کو دھرنا ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ "بچے، بوڑھے، ملازمین اور طالبعلم دھرنے سے متاثر ہو رہے ہیں، دھرنا ختم کریں تاکہ عوام کی مشکلات ختم ہوں"۔ سماء