قومی اسمبلی : گیس سرچارج آرڈیننس میں توسیع کی قرار داد منظور، اپوزیشن کا احتجاج
اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : اپوزیشن کے ہنگامے کے باوجود قومی اسمبلی میں گیس پر سرچارج لگانے کے آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی، فاٹا ارکان نے گورنر خیبرپختونخوا کے رویے کیخلاف آج بھی ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی صدارت میں ہوا، پارلیمانی سیکریٹری برائے پیٹرولیم شہزادی عمر زادی نے گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ آرڈیننس 2014ء میں توسیع کی قرارداد پیش کی تو اپوزیشن ارکان سیخ پا ہوگئے۔
پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم اراکین نے آرڈیننس کی کاپیاں پھاڑ دیں اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا، اپوزیشن ارکان نے نامنظور نامنظور کے نعرے لگائے۔
قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے باوجود گیس پر سرچارج لگانے کی قرارداد منظور کرلی گئی، جس کے بعد اپوزیشن ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے۔
فاٹا ارکان نے بھی گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب عباسی کے رویے کیخلاف آج بھی ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
پیپلز پارٹی کی عذرا فضل نے ملک میں پیٹرول کی قلت کا معاملہ ایوان میں اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول نہ ملنے کی وجہ سے لوگ آفس اور بچے اسکول نہیں پہنچ رہے، بتایا جائے کہ پیٹرول کیوں نہیں مل رہا؟، پیٹرول سستا ہوا تو نایاب ہوگیا۔
وفاقی وزیر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پیٹرول کا بحران 10 سے 12 روز میں ختم ہوجائے گا، آئندہ 3 سے 4 ماہ کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ میں بھی کمی آئے گی، سانحہ پشاور کو ایک ماہ گزرنے پر ایوان میں شہداء کیلئے دعائے مغفرت بھی کی گئی، قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ سماء