موچکو سے ملنے والی لاش کی متحدہ کے کارکن سہیل احمد کے نام سے شناخت

ویب ایڈیٹر

کراچی : موچکو سے متحدہ کے ایک اور کارکن کی لاش ملی ہے، سہیل احمد کی ڈیڈ باڈی عباسی اسپتال منتقل کردی گئی، طارق روڈ، بہادر اور اطراف کے علاقوں میں کاروبار بند ہوگیا، الطاف حسین نے کارکن کے ماورائے عدالت قتل پر مذمت کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق موچکو کے علاقے سے ایک لاش ملی جس کی شناخت ایم کیو ایم سوسائٹی سیکٹر کے کارکن سہیل احمد کے نام سے ہوگئی، لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں رابطہ کمیٹی کے اراکین اور کارکنان کی بھی بڑی تعداد پہنچ گئی۔

ذرائع کے مطابق سہیل احمد کی لاش ملنے کے بعد بہادر آباد، طارق روڈ، شرف آباد اور اطراف کے علاقوں میں حالات کشیدہ ہوگئے، کاروبار و دکانیں بند ہوگئیں جبکہ پولیس کی نفری بھی علاقے میں پہنچ گئی ہے۔

متحدہ کے کارکن سہیل احمد کے قتل پر الطاف حسین نے مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کی آڑ میں کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لیا جائے، چند ماہ میں ایم کیو ایم کے 36 کارکن قتل کئے جاچکے ہیں۔ 

دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے سہیل احمد کے قتل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی، ڈی آئی جی ساؤتھ کی سربراہ میں قائم کمیٹی میں ایس ایس پی سٹی، ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او موچکو بھی شامل ہیں، سہیل کی گمشدگی کا مقدمہ بہادر آباد تھانے میں درج تھا۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی کرچی میں ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل کا نوٹس لے لیا، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے  سہیل احمد کے قتل پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماورائے قانون کسی کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ سماء

نام

pregnant

Tabool ads will show in this div