فیصلے ثبوتوں پر ہوتے ہیں،خواہشات پرنہیں،انشاالہہ2018تک اسپیکر رہونگا،ایازصادق
ویب ایڈیٹر :
لاہور : اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ میں اپنا مقدمہ اللہ تعالیٰ کی عدالت میں چھوڑتا ہوں، اپنےمنصب کی غیرجانبداری اورعزت میرافرض ہے، انہوں نے کہا کہ ایک سو اٹھائیس دن تک میرے خلاف میڈیا ٹرائل کیا گیا مگر افسو س فیصلے ثبوتوں کی بنیاد پر ہوتے ہیں،خواہشوں پر نہیں ، میں دو ہزار اٹھارہ تک اسپیکر کے منصب پر فائز رہوں گا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ لاہور ایک سو بائیس میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس کی سماعت الیکشن ٹڑیبیونل میں ہوئی، آج ہونے والی سماعت میں عمران خان کے وکلاء کی جانب سے ایاز صادق پر جرح مکمل کی گئی، جس کے بعد الیکشن ٹریبیونل کی جانب سے ریمارکس دیئے گئے کہ کیس کا حتمی فیصلہ اور حتمی بحث آئندہ سماعت پر کی جائے گی، جس کے بعد کیس کی سماعت چودہ فروری تک ملتوی کردی گئی۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفت گو میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ آج جوبات کروں گاسوچ سمجھ کرکہوں گا، نکات لکھ کرلایاہوں کہ کوئی ایسی ویسی بات نہ کروں، اپنےمنصب کی غیرجانبداری اورعزت میرافرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی سیاسی بیان نہیں دوں گا،یہ میرےمنصب کاتقاضانہیں،128دن میرا میڈیا ٹرائل ہوا،میری کردارکشی کی گئی، میرےخلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیاگیا،کس سےانصاف مانگوں، اللہ تعالیٰ کےحضوردرخواست دائرکردی،وہاں سےانصاف ملےگا۔
سردار ایاز نے کہا کہ کوئی ایسی ویسی بات کرنا نہیں چاہتا کہ عمران خان سےسامناہوتونظریں جھکاکرگزرناپڑے، میں اورفیصلےصادرکرنےوالےعمران خان جج نہیں،فیصلےثبوت پرہوتےہیں،خواہشات پرنہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 2018تک اسپیکرکےعہدےپرفائزرہوں گا، 1964میں ہاکی کھیلتےہوئےعمران خان کےگال پرہاکی لگی تھی، نہیں جانتاتھا50سال بعدبھی عمران خان بات دل میں رکھیں گے، کیس میں سرخروں ہوں گا، مجھےجعلی اسپیکرکہنےوالےاللہ کی عدالت سےڈریں، خان صاحب کو ہاکی جان بوجھ کرنہیں ماری تھی, جس کا بدلہ وہ مجھ سے آج تک نکال رہے ہیں۔ سماء