پی ٹی آئی نے بالآخرالیکشن کمیشن کی مان ہی لی
اسلام آباد : تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں سات سال کے پارٹی اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرا دیں۔ پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات جمع کرانے کی رسید مانگنے پر چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل ثقلین حیدر کو جھاڑ پلا دی۔
سماء کے مطابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں بینچ نے تحریک انصاف کی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر کی جانب سے تحریک انصاف کے خلاف 2 درخواستیں دائر کی گئی ہیں، ایک درخواست غیر ملکی فنڈنگ اور دوسری پارٹی فنڈ میں مالی بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔
تحریک انصاف کے رہ نما نعیم الحق الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور سربمہر 5 جلدوں میں اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرائیں، جس میں 2010 سے 2017 تک کے اکاؤنٹس کی تفصیلات ہیں۔ تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے سماعت کے دوران کمیشن کو بتایا کہ ہم نے سات سال کی تفصیلات فراہم کردی ہیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا یہ وہی تفصیلات ہیں جو سپریم کورٹ میں جمع کرائیں؟۔ جس پر تحریک انصاف کے وکیل نے کہاکہ جی ہاں یہ وہی تفصیلات ہیں جو سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ سیل بند بنڈلز پی ٹی آئی کے نمائندے کی موجودگی میں الیکشن کمیشن کی لیگل برانچ کھولے گی، جس پر پی ٹی آئی کے دوسرے وکیل ثقلین حیدر نے کہا کہ ہمیں پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات جمع کرانے کی رسید دی جائے۔ چیف الیکشن کمشنر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریکارڈ جمع کرانا ہماری ذمہ داری تھی یا آپ کی، آپ ہمیں ریکارڈ جمع کرانے کے پابند ہیں، کوئی رسید نہیں ملے گی۔
چیف الیکشنر کمشنر کی برہمی پر پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے ان سے معذرت کر لی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آج لڑنے کا دن نہیں، صرف تفصیلات جمع کرانے کا دن ہے اور آپ کا ہائی کورٹ میں یہ کیس اب کب لگا ہے، جس پر وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ہائی کورٹ میں کیس کی تاریخ 10 اکتوبر ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کیس کی مزید سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفت گو میں پی ٹی آئی کے باغی رہنما اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی دستاویزات جعلی ہیں، ان کا پول جلد کھولیں گے۔ سماء