نواز شریف بے قصور یا بے اصول

In this photo released by Press Information Department, Pakistan's newly-elected Prime Minister Nawaz Sharif, right, receives flowers from Asifa Bhutto, daughter of Benazir Bhutto at the Presidential Palace after taking oath of prime minister in Islamabad, Pakistan on Wednesday, June 5, 2013. Sharif took office Wednesday vowing to fix the country's ailing economy and end electricity blackouts while also calling for an end to American drone strikes in the tribal areas. Pakistan's President Asif Ali Zardari seen on l
In this photo released by Press Information Department, Pakistan's newly-elected Prime Minister Nawaz Sharif, right, receives flowers from Asifa Bhutto, daughter of Benazir Bhutto at the Presidential Palace after taking oath of prime minister in Islamabad, Pakistan on Wednesday, June 5, 2013. Sharif took office Wednesday vowing to fix the country's ailing economy and end electricity blackouts while also calling for an end to American drone strikes in the tribal areas. Pakistan's President Asif Ali Zardari seen on l

۔۔۔۔۔**  تحریر ؛ سید علیم الدین  **۔۔۔۔۔

نواز شریف پاکستان کے ان سیاستدانوں میں سرِفہرست ہیں جو اسٹیبلیشمنٹ کی چھتر چھاؤں میں پل کر توانا ہوئے، 1981ء میں جب لاہور کے ایک کشمیری خاندان سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان کو جنرل جیلانی کابینہ میں وزارت خزانہ کا قلمدان سونپا گیا تب اندازہ نہیں تھا کہ یہ کم گو اور قدرے شرمیلا  سیاستدان اپنی مخفی صلاحیتوں اور اس وقت کی اسٹیبلیشمنٹ کی تھپکی کے جادو کے زیرِ اثر وزیرِاعلیٰ کی نشست پر براجمان ہوگا، یہاں تک کے اس ملک کی سب سے بڑی آئینی ذمہ داری وزیراعظم کا رتبہ بھی باآسانی حاصل کرلے گا جس کی شفافیت پر اس وقت کی اپوزیشن لیڈر نے سوالات اٹھا دئیے، جس پر بعد ازاں ملک کی سب سے بڑی آئینی عدالت نے مہر تصدیق ثبت کی لیکن یہ سب کچھ وقت گذرنے کے کافی عرصے بعد ہی ممکن ہوا۔

اس درمیانی عرصہ میں اقتدار کی رسہ کشی 2 جماعتوں کے مابین گویا بازیچہ اطفال بنی رہی اور اس کا سب سے زیادہ نقصان ملک کی نوزائیدہ جمہوریت کو ہوا، انہی سازشی تار و پود کے دوران میاں صاحب جنرل ضیاء کی وراثت کے امین بنے رہے حالانکہ جنرل صاحب کے حقیقی ورثاء موجود تھے لیکن میاں صاحب روحانی اولاد کے درجے پر فائز ہوئے تاآنکہ ایک اور فوجی ڈکٹیٹر کے ہاتھوں حکومت سے بے دخل اور پہلے این آر او سے مستفید ہوکر سیاست سے دستبرداری کا 10 سالہ معاہدہ کرکے سرور پیلس جدہ کے مکین ہوئے۔ بے نظیر بھٹو کہا کرتی تھیں کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، جمہوریت سے بہتر کوئی نظامِ حکومت نہیں، یہ  نکتہ میاں صاحب کو بعد از خرابی بسیار بالآخر سمجھ آہی گیا، یوں انہوں نے  واجب طور پر اپنی غلطیوں سے رجوع کیا اور اپنی سیاسی حریف شہید بے نظیر بھٹو کے ساتھ مل کر جمہوریت کا ایک نیا منشور طے کیا۔

ہم جیسے طفلانِ مکتب سمیت جملہ جمہوریت پسند دانشوران اس گمان کا شکار ہوگئے کہ میاں صاحب صمیمِ قلب سے اب جمہوریت کا ہر حال میں دفاع کرینگے بالخصوص بی بی شہید کی ناگہانی رخصت کے بعد۔ لیکن اے بسا آرزو کہ خاک شدہ کے مصداق ابھی ملک کی نوزائیدہ جمہوریت نے آنکھ کھولی ہی تھی کہ شہباز شریف اور چوہدری نثار کو رات کے اندھیروں میں جی ایچ کیو میں پایا جوکہ اس جمہوری منشور کی کھلی خلاف ورزی تھی جو میاں صاحب اور بے نظیر بھٹو شہید کے مابین جماعتی سطح پر طے پایا تھا۔ اصل  ستم تو یہ ہے کہ میاں صاحب خود کالا کوٹ پہنے غداری کے سرٹیفیکیٹ کی آس میں سپریم کورٹ کی راہداریوں میں مٹر گشت فرماتے رہے۔

یوسف رضا گیلانی کی سپریم کورٹ سے برطرفی پر آئین و قانون کی بالادستی کا ثبوت دینے کیلئے ان کی جماعت پٹیشنر بنی، اپنی برطرفی کے بعد جب میاں صاحب گفتگو فرمارہے تھے انہیں تب یہ احساس ہوا کہ ان سے پہلے بھی وزرائے اعظم کیساتھ زیادتی ہوئی اور کم و بیش ہر وزیراعظم اپنی مدت پوری نہیں کرسکا، حالانکہ ان میں سے کم از کم 4 وزرائے اعظم کی برطرفی میں میاں صاحب براہ راست شریک کار رہے یا اب ان کے اپنے الفاظ میں ’’شریکِ جرم‘‘ رہے۔

آپ نے فرمایا کہ اب میں نظریاتی ہوگیا ہوں 25 سال پہلے نہیں تھا مگر اس کا کیا کیجئے کہ آپ کے الفاظ آپ کے عمل کا متضاد ہیں، کم از کم حقائق اور واقعات سے تو یہی ثابت ہوتا ہے، جس روز میاں صاحب کو نااہل کیا گیا، اس دن ن لیگ کے کارکنان ’’یا اللہ یا رسول نواز شریف بے قصور‘‘ کے نعرے لگاتے رہے، حالیہ ریلیوں میں میاں صاحب پھر سے نئے عمرانی معاہدے کی ضرورت پر زور دیتے نظر آئے، اپنے آپ کو بے گناہ کہتے ہیں تو اپنے ماضی بعید اور ماضی قریب کو شاید بھول جاتے ہیں جس کی روشنی میں تو صرف یہی سوال بنتا ہے کہ نواز شریف بے قصور ہیں یا بے اصول؟۔

COD

benazir bhutto

PERVEZ MUSHARRAF

ZIA UL HAQ

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div