نوبل انعام یافتہ ڈیسمنڈ ٹوٹو کی میانمار حکومت کی شدید مذمت
جنوبي افريقا کے نوبل انعام يافتہ رہنما ڈيسمنڈ ٹوٹو نے ميانمار حکومت کي شديد مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنگ سان سوچي کو روہنگيا مسلمانوں پر مظالم کي بھاري قيمت ادا کرني ہوگي۔
امن کا نوبيل انعام پانے والي جمہوريت کي چيمپئن آنگ سان سوچي کا ظالمانہ کردار سلگتا سوال بن گيا۔ جنوبي افريقا کے نوبيل انعام يافتہ آرچ بشپ ڈسمنڈ ٹوٹو نے خبردار کيا کہ روہنگيا پر مظالم کي بھاري قيمت چکاني ہوگي۔ آنگ سان سوچي کے نام دل دہلا دينے والا خط بھی لکھا ديا۔
دوسري جانب ترک خاتون اول ايک بار پھر روہنگيا مہاجرين کي دادرسی کيلئے بيٹے بلال اردوان کے ہمراہ بنگلہ ديش پہنچ گئيں۔ ترک خاتون اول نے اس موقع پر ميانمار حکومت سے مظالم روکنے کا مطالبہ کيا۔ اس موقع پر انہوں نے مہاجرين کو يقين دلايا کہ ترکي ان کي ہرممکن مدد کرے گا۔ سماء