عراق کی طرح افغانستان سے انخلا نہیں کریں گے

آرلینگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان اورپاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے بارے میں نئی امریکی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی طرح تیز انخلا کرنے کی غلطی افغانستان میں نہیں دہرائی جائے گی۔

آرلینگٹن کے فوجی اڈے سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری نئی پالیسی میں افغانستان اور پاکستان خاص اہمیت کے حامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی قوم پچھلے 16 سال کی جنگوں سے پریشان ہوچکی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ مجھے بھی امریکی عوام کی طرح افغان جنگ کی طوالت پر مایوسی ہوتی ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد افغانستان اور جنوبی ایشیاکی حکمت عملی پر غور کیا اور افغانستان کو ہر ممکنہ زاویے سے دیکھا اور کابینہ سے ملاقات کرکے اسٹریٹیجی بھی تیار کی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری قوم کو فوجیوں کا صلہ چاہیے، عراق سے تیز انخلا کا نتیجہ داعش کے تیزی سے پروان چڑھنے کی صورت میں نکلا لہذا عراق کی طرح انخلا کرنے کی غلطی افغانستان میں نہیں دہرائی جائے گی۔

ٹرمپ نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے جو افراتفری پھیلاتے ہیں، ہمیں افغانستان اور جنوبی ایشیا میں چیلنجنگ صورت حال کا سامنا ہے۔

خطاب سے قل امریکی صدر نے مزید فوجی افغانستان بھیجنے کے حکم نامے پر دستخط کیے، امریکی صدر ٹرمپ نے مزید4ہزار فوجی بھیجنے کے حکم نامے پر دستخط کیے، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا افغانستان میں فوجیوں کی تعداد میں اضافے کیلئے برطانیہ اور نیٹو پر زور دے گا۔ سماء

TALIBAN

DAESH

NDS

new afghan policy

US troops

Tabool ads will show in this div