نئی افغان پالیسی میں پاکستان نظرانداز،بھارت پسندیدہ قرار
آرلینگٹن : امریکی صدر ٹرمپ پاکستانی قربانیوں اور کاؤشوں کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے بھارت کے گن گانے لگے، نئی افغان پالیسی کے اعلان میں بھارت کو مظلوم تو پاکستان کو ظلم بنا ڈالا اور کہا کہ ہم افغانستان میں بھارت کے کردار کے معترف ہیں۔
اسٹک اینڈ کیرڈ پالیسی پر گامزن امریکی نے پھر دوغلے پن کا مظاہرہ کیا، ایک جانب افغان امن کو پاکستانی کاؤشوں اور تعاون سے مشروط کیا تو وہی الزامات کی بوچھاڑ بھی کر ڈالی۔

ارے بھئی صرف امریکی صدر نے اسی پر اکتفا نہ کیا، بلکہ پاکستان کے مقابلے میں روایتی دشمن و حریف کو تعریفوں اور اہم ساتھی قرار دے دیا۔
امریکی بیس سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہم بھارت کے کردار کے معترف ہیں۔

بلی کو دودھ کا رکھوالا بناتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بھارت بھی افغانستان میں دہشت گردی کے خاتمے میں ہماری مدد کرے۔
امریکی صدر نے بھارت کو مظلوم گراہتے ہوئے یہ تک کہا کہ بھارت بھی امریکا کی طرح دہشت گردی کا شکار ہے، بھارت بھی امریکا کیساتھ تجارت میں اربوں ڈالرز کماتا ہے، اسے بھی اب افغانستان میں امن کے لیے ہمارا ساتھ دینا ہوگا۔ سماء


