عمران فاروق قتل کیس، مرکزی ملزم آج عدالت میں پیش کیا جائے گا
اسٹاف رپورٹ:
کراچی:عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم معظم علی کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم معظم علی کی کراچی سے گرفتاری کا انکشاف وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے گزشتہ روز اسلام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےکیا تھا۔
تفتیشی ٹیم کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں ملزم معظم علی نے انکشاف کیا کہ اس نے عمران فاروق قتل کیس میں ملوث ملزمان محسن علی سید اورکاشف کامران کے ویزے کراچی تنظیمی کمیٹی کے اس وقت کے انچارج حماد صدیقی کے کہنے پرلگوائے تھے۔اور اسے عمران فاروق کو قتل کرنے سے متعلق واٹر بورڈ افسرخالد شمیم نے بتایا تھا۔
ملزم معظم علی کے مطابق کراچی میں رجسٹرڈ موبائل نمبر سے اسے عمران فاروق کے قتل کا بتایا گیا اور واقعے کے بعد پارٹی قیادت نے اسےمنہ بند رکھنے کا کہا، جس نمبر سے معظم علی کو کال کی گئی وہ کراچی واٹربورڈ کے افسر کے زیراستعمال ہے، 4 منٹ 21 سیکنڈز کی کال نارتھ کراچی کے علاقے سےکی گئی تھی۔ ملزم نے یہ بھی بتایا کہ واٹربورڈ افسر خالد شمیم نے عمران فاروق کے قتل کے 12منٹ بعد لندن میں افتخار حسین سے فون پربات کی۔
ملزم معظم علی نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ اس نے دو مرتبہ بیرون ملک جانے کی کوشش کی لیکن پارٹی نے اسے جانے سے روک دیا۔ ملزم کو کورنگی سے عزیزآباد میں رہائش دلوائی گئی اور گرفتاری سے بچانے کیلئے اسے کافی عرصہ عزیز آباد میں ہی رکھا گیا۔
ملزم معظم علی کے ابتدائی بیان کی آڈیو، ویڈیو اورتحریری ریکارڈ وزارت داخلہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم ملزم معظم علی سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے۔ ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے سماء سے بات کرتے ہوئے کہا کہ معظم علی کی پارٹی سے کسی قسم کی وابستگی نہیں نہ ہی وہ کبھی کارکن رہا۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 میں شمالی لندن کے علاقے میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ دفتر سے اپنے گھر واپس جا رہے تھے۔ ان کی تدفین 6 نومبر 2010 کو کراچی کے شہدا قبرستان میں کی گئی، لندن کی میٹروپولیٹن پولیس عمران فاروق قتل کیس میں اب تک 4 ہزار سے زائد افراد سے تفتیش کر چکی ہے۔