الطاف حسین ایک بارپھرناراض،کارکنوں کوخداحافظ کہہ کرفون بندکردیا
ویب ایڈیٹر:
کراچی / لندن : ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ایک بار پھر رابطہ کمیٹی اراکین سے ناراض ہوگئے، اور کارکنوں کو اللہ حافظ کہہ کر غصے میں فون بند کردیا، جب کہ رابطہ کمیٹی اراکین پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر ہمیشہ کی طرح قیادت سے دستبرداری کا اعلان بھی کر ڈالا۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ایک بار پھر پہلے کی طرح ایم کیو ایم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد پھر وہ ہی ہوا، جو ہمیشہ ہوتا ہے، کارکنوں روتے نظر آئے اور اپنے قائد سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لینے کی اپیلیں شروع کردیں۔ کارکنان اپنے قائد سے فیصلہ واپس لینے پر انہیں مجبور کر دیتے ہیں۔
جناح گراونڈ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ نے میں آج کارکنوں کو خداحافظ کہہ رہا ہوں، میرا کہا سنا معاف کیا جائے، الطاف حسین کی ناراضگی پر کارکنان زارو قطار رو پڑے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سانحہ پکاقلعہ کےخلاف کسی نے آوازنہ اٹھائی، بربریت پرکسی عدالت نے سوموٹوایکشن نہیں لیا، ضیاء الحق کےمارشل لاء میں جیل گیا، سیاسی باتوں باتوں میں قائد نے اپنی شادی کا ذکر بھی کر ڈالا، ان کا کہنا تھا کہ میری شادی نہ لوومیرج تھی نہ ارینجڈ،یہ ایک حادثہ تھا، انہوں نے کہا کہ میرےبھائی اوربھتیجےکوشہیدکیاگیا، کیارینجرزنےکسی اورلیڈرکےگھرپرچھاپہ مارا؟۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگی سینیٹر نے ہمیں غیر ملکی اور کالا کلوٹا کہا، ایم کیوایم نے کس سرکاری تنصیب پر حملہ کیا، ہم نے فوج کی حمايت ميں ريلی نکالی، فوج ہماری حب الوطنی پر شک کرتی ہے،لگے ہاتھوں خطاب میں قائد ایم کیو ایم نے جذبات کے عنصر کو بھی شامل کیا اور بولیں کہ انسان ہونے کے ناطے جذبات رکھتا ہوں، میں کارکنوں کولڑائی کا درس نہیں دے سکتا، حق کی خاطر برطانیہ میں جان دے دوں گا۔
سراج الحق کی جانب سے قرض اتارتے ہوئے الطاف حسین نے امیر جماعت اسلامی کے بیانات پر کہا کہ سراج الحق، آپ کی گندی باتیں آپ کے منہ پر مارتا ہوں، سلیم ضياءکی غلط باتوں پرن ليگ معافی مانگے، کیا پاکستان کیلئے قربانياں دينے والوں کو گالياں دينا غداری نہیں، مخالفین ابھی سے دھاندلی دھاندلی کے نعرے لگا رہے ہیں۔ سماء