الطاف حسین جب تک قتل کرانا ختم نہیں کریں بھائی نہیں بناؤں گا ، عمران خان
ویب ایڈیٹر :
اسلام آباد : پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ الطاف حسین قتل کرانا چھوڑ دیں تو انہیں بھائی مان لیں گے،کراچی آمد سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی آنےسے پہلے آیت الکرسی پڑھتے ہیں ۔انہوں نے عمران اسماعیل پرتشددکاالزام بھی ایم کیوایم پرعائد کیا۔ یہ بات انہوں نے سما کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں خصوصی گفت گو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بزنس مین بکتربندگاڑی میں سفرپرمجبورہے، کراچی میں رینجرزکےآپریشن سےفرق پڑےگا، کراچی کوبلدیاتی نظام اورغیرجانبدارپولیس چاہیے، کراچی جب تک ٹھیک نہیں ہوگاپاکستان کوٹھیک نہیں کیاجاسکتا۔ جماعت اسلامی سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہےاین اے246میں وہ زیادہ مضبوط ہے، انہوں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ن لیگ کیساتھ بیٹھناچاہتی ہےتوبیٹھے،جماعت اسلامی واضح کرےوہ کس طرف کھڑی ہے۔ جس پر ندیم ملک نے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ اگر جماعت اسلامی نے کے پی کے میں پی ٹی آئی کا ساتھ چھوڑ دیا تو ،، اس پر کپتان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے ساتھ چھوڑا تو خیبرپختونخوا میں ری الیکشن کرائیں گے ، ری الیکشن ہوا تو تحریک انصاف زیادہ اکثریت سے جیت کر آئے گی ۔
ایک موقع پر ندیم ملک کی جانب سے عمران خان سے سوال کیا گیا کہ الطاف حسین نے آپ کو بھائی کہا ، آپ کب بھائی بنائیں گے ؟؟ جس پر کپتان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین جب تک قتل کرانا ختم نہیں کریں بھائی نہیں بناؤں گا ، جنوبی افریقہ سے ٹارگٹ کلرز آتے ہیں اور کام کرکے لوٹ جاتے ہیں ۔ انہوں نے ایم کیو ایم پر ایک بار پھر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے عمران اسماعیل کوانتخابی مہم کےدوران تشددکانشانہ بنایاگیا، کراچی جب تک ٹھیک نہیں ہوگاپاکستان کوٹھیک نہیں کیاجاسکتا، انہوں نے این اے 246 کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عزیرآبادلوگوں نےزندگی بدلنی ہےتوبلےپرٹھپالگائیں۔
پروگرام میں خان صاحب کی جانب سے اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا کہ پی ٹی آئی قیادت ایم کیوایم کےکچھ رہنماؤں سےرابطہ ہے، ایم کیوایم کےکچھ لوگ قومی سیاست کرناچاہتےہیں، تاہم ندیم ملک کی جانب سے جب ان رہنماؤں کے ناموں سے متعلق استفسار کیا گیا تو خان صاحب کا کہنا تھا کہ میں ان کے نام بتا کر ان کی جانوں کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتا، جس پر ندیم ملک نے ایک بار پھر سوال کو مختلف زاویے سے پوچھا اور کہا کہ ایم کیو ایم میں فیصل سبزواری، فاروق ستار جیسے اچھے لوگ بھی ہیں، کیا آپ کا اشارہ اس جانب ہے، جس پر خان صاحب معصومانہ انداز میں مسکرا اٹھے۔
قومی اسمبلی میں وزیراعظم کی جانب سے گلے شکوے پر عمران کان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں وزیر اعظم کی جانب سے شکوہ کیا گیا تھا کہ چینی صدر کا دورہ ان کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا، چینی صدرکےاستقبال کیلئےوزرائےاعلیٰ کوکیوں نہیں بلایاگیا، اقتصادی روٹ پر بھی عمران خان بات کیے بنا نہ رہ سکے اور بولے کہ خدشہ ہےاقتصادی راہداری روٹ لاہور،ملتان سےہوکرگزرےگا، اقتصادی راہداری کاروٹ تبدیل کیاتوملک میں انتشارپھیلےگا، یعنی خان صاحب یہاں بھی شر کے پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے دامن نہ بچا سکے۔ سماء