باہر بیٹھا ڈکٹیٹر ملک میں آمریت کی وکالت کررہا ہے
اسلام آباد : برطرف وزیراعظم نواز شریف نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے سابق صدر پرویز مشرف سے ملوانے کی کوشش کی گئی، کہا گیا کہ مشرف سے ملاقات آپ کے مفاد میں ہے، آمریت کی وکالت کرنے والا ملک میں آنے کی جرات نہیں کرتا، انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا ملک توڑنے والوں کو بھی کبھی سزا مل سکے گی؟۔ پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں برطرف وزیراعظم نواز شریف نے اے پی این ایس، سی پی این ای اور پی بی اے سمیت دیگر اخبار نویسوں سے ملاقات کیں۔


عمران خان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دھرنے والوں کو اُن کی زبان میں جواب نہیں دیا،کیا غلط کیا۔
نواز شریف نے کہا ہے کہ جو کچھ ہوا وہ سب آپ کے سامنے ہے، کوئی کرپشن، کک بیک یاسرکاری خزانے میں کرپشن کی ہوتی تو کوئی بات تھی،ثبوت تو دور کی بات کرپشن کا الزام تک نہیں ہے، ایک بیٹے نے پیسے باہر سے بھجوائے،دوسرے بیٹےسے تنخواہ نہیں لی،اس پر اعتراض سمجھ سے بالاتر ہے،کسی وزیراعظم سے اس بڑا اور کیا مذاق ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باپ دادا کی کمپنیوں کو ٹٹولا گیا لیکن پھر بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ قبل ازیں نوازشریف اپنے اہل خانہ کے ساتھ چھانگلا گلی سے اسلام آباد پہنچے، جہاں لیگی کارکنوں کی جانب سے ان کا بھرپور استقبال کیا گیا تھا۔ سماء