توہین عدالت نوٹس پرجنگ گروپ نے جواب جمع کرادیا؛ندامت کا اظہار
اسلام آباد:توہین عدالت کیس میں جنگ گروپ اور متعلقہ رپورٹر کی جانب سے سپریم کورٹ میں جوابات جمع کرا دیےگئے۔میرشکیل الرحمان،میر جاوید الرحمان اور احمد نورانی نے معاملے پر ندامت کا اظہار کیا ہے۔ حسین نواز کی تصویر لیک سے متعلق درخواست پر عدالتی فیصلے کی غلط خبر اور ججز کو ٹیلی فون توہین عدالت کیس میں جنگ گروپ کے پرنٹر، پبلشر اور رپورٹر نے سپریم کورٹ میں جوابات جمع کرا دیے۔
رپورٹر احمد نورانی نے اپنے جواب میں وضاحت دی ججز کو فون کرنے سے پہلے سوالات رجسٹرار کو بذریعہ واٹس ایپ بھجوائے جواب نہ آنے پر معزز جج کے گھر کے اسٹاف کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی ۔ جج کو رات 8:11 منٹ پر پہلی کال کی جو جج صاحب نے اٹھائی ۔ کہا جو بولتا ہوں عدالت اور فیصلوں میں بولتا ہوں۔
جواب میں احمد نورانی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ 8:14 منٹ پر دوبارہ رابطہ کرنے پر معزز جج نے کہا کوئی متاثرہ شخص ہے تو عدالت سے رابطہ کرے۔
میر شکیل اور میر جاوید الرحمان نے کہا تصویر لیکس کے معاملے پر جیو نیوز سمیت بہت سے دیگر ٹی وی چینلز نے بھی خبر کو غلط چلایا۔ توہین عدالت کا بوجھ صرف ایک میڈیا ہاؤس پر نہ ڈالا جائے ، جو بھی ہوا اس پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہیں۔
جواب میں سپریم کورٹ سے توہین عدالت کا نوٹس واپس لینے کی استدعا کی گئی ہےسپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت منگل کو ہو گی ۔سماء