سینیٹ اجلاس: امریکا میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے پر مذمتی قرار داد منظور
اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : سینیٹ نے امریکا میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے اور سماجی رہنماء سبین محمود کے قتل کیخلاف مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلیں۔ کراچی میں پانی کے مسئلے پر بھی گرما گرم بحث ہوئی۔
ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، ق لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے امریکا میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کیخلاف مذمتی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی واقعے کا سخت نوٹس لے۔
ارکان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہئے، وزیراعظم معاملے پر امریکی صدر سے بات کریں، امریکی سفیر کو طلب کر کے سخت احتجاج کیا جائے۔
ایوان نے سماجی رہنماء سبین محمود کے قتل کیخلاف بھی مذمتی قرارداد منظور کی اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، ایوان نے سینیٹ کے لوگو کی عبارت تبدیل کرنے کی بھی منظوری دے دی، لوگو پر اب سینیٹ آف پاکستان کے بجائے ''ہاؤس آف فیڈریشن'' لکھا جائے گا۔
ایم کیو ایم کی نسرین جلیل نے کراچی میں پانی کی قلت کا معاملہ اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں پانی کی کمی سے فسادات شروع ہوچکے ہیں، خدشہ ہے کہ فسادات شدت نہ اختیار کرلیں۔
نسرین جلیل نے بتایا کہ کراچی میں پانی کے منصوبوں پر 25 ارب روپے خرچ ہونا تھے، وفاق 8 کروڑ روپے دے چکا ہے لیکن سندھ حکومت نے کام شروع نہیں کیا۔
سسی پلیجو نے کہا کہ کراچی میں پانی کی کمی کا ذمہ دار پیپلز پارٹی کو ٹھہرانا ناانصافی ہے، شاہی سید کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کا نہیں، واٹر بورڈ کا مسئلہ ہے، پانی کے مسئلے سے کوئی نہیں مررہا۔
سینیٹ کا اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ سماء