پاک چین اقتصادی کوریڈور کی سیکیورٹی12ہزار مرینز کے سپرد
ویب ایڈیٹر:
راول پنڈی : حکومت نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحفظ ، گوادر پورٹ اور سمندری حدود کی سیکیورٹی کیلئے بارہ ہزار مریینز کی نئی فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کیلئے باقاعدہ منظوری دے دی گئی ہے۔
سمندری سرحدوں کی حفاظت کیلئے نئی فورس کی تشکیل کی منظوری وزیراعظم نواز شریف نے دی، جس کے بعد وزارت دفاع نے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے، تھری اسٹار جنرل کی سربراہی میں قائم فورس کو جدید ہتھیاروں سے لیس اور تربیت فراہم کی جائے گی۔
وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ اور سمندری حدود میں فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ واضح رہے اس سے قبل آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی پاک فوج کی خصوصی اسکواڈ کے سپرد کردی گئیں ہیں،جس کیلئے اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن میں آرمی بٹالین اور سول آرمز فورسز بھی شامل ہوں گیں۔
اس سے قبل آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن پاکستان بھر میں مقیم چینی انجینیرز، پروجیکٹ ڈائریکٹرز، ماہرین اور دیگر باشندوں کی حفاظت پر مامور ہونگے۔
اس مقصد کے لیے دس ہزار فوجی دستے تشکیل دیئے گئے ہیں، جبکہ اس سیکیورٹی ڈویژن کی سربراہی فوج کے میجر جنرل کریں گے، جسے براہ راست جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی کو رپورٹ کرنا ہوگا۔ دس ہزار فوجی دستوں میں سے پانچ ہزار فوجی پاکستان آرمی کے اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) سے ہوگا۔ سماء