کراچی میں اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر فائرنگ، 45 افراد جاں بحق

ویب ایڈیٹر:


کراچی: کراچی کے علاقے صفورا چوک کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر فائرنگ کرکے 45 افراد کو جاں بحق جبکہ متعدد  کو زخمی کردیا، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔


پولیس کے مطابق تین موٹرسائیکلوں پرسوار 6 دہشتگردوں نے اسماعیلی کمیونٹی کی  بس پر فائرنگ کی جس میں 16خواتین اور 27 مرد جاں بحق ہوگئے, عینی شاہدین کے مطابق دہشتگردوں نے ڈرائیور اور 2 بچوں کے سوا سب کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل  کردیا۔

ذرائع کے مطابق ڈرائیور خود بس کو لے کر میمن اسپتال گیا جہاں واقعے میں بچ جانے والے 13 زخمی افراد  کو طبی امداد دی جارہی ہے، اسپتال میں او پازیٹو خون کی اشد ضرورت ہے، شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔

افسوسناک واقعے کے بعد عائشہ منزل اور افراد کے علاقوں میں تاجروں نے سوگ میں دکانیں بند کردیں۔

 

 گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سے حادثے کی رپورٹ طلب کرلی جبکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے کی ہدایت کر دی، گورنر سندھ نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو ہر حال میں قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

دوسری جانب ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر  نے سب سے پہلے جائے وقوعہ کا دورہ کیا جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کردیا۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے پولیس سے ملتے جلے کپڑے پہنے ہوئے تھے،بس کو چیکنگ کے بہانے روکا گیا

وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کراچی میں مسافر بس پرفائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی اور ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سےرپورٹ طلب کرلی ہے۔

پی پی پی کی رہنماء اور سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے سماء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بس پر فائرنگ کا واقعہ ملکی تاریخ کا بہت بڑا سانحہ ہے۔ سماء

میں

زخمی

کی

burger

پر

CNIC

elections

golf

Tabool ads will show in this div