کلبھوشن یادیو کی والدہ کو ویزا دینے پر غور کررہے ہیں، دفتر خارجہ

FO Briefing Isb Pkg 13-07

اسلام آباد : پاکستان نے بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باﺅنڈری پر سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے رواں سال 542 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی، بھارتی جارحیت علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے، پاکستان بھارت کیساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے، بھارتی درخواست پر کلبھوشن یادیو کی والدہ کو ویزا دینے پر غور کیا جارہا ہے، افغانستان کا مسئلہ فوجی طاقت سے حل نہیں کیا جاسکتا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس ذکریا نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی ثابت کرنے کی ناکام کوششں کر رہا ہے، جنوبی ایشیاء میں قیام امن مسئلہ کشمیر کے حل تک ممکن نہیں، رواں ہفتے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کے نتیجے میں 6 بے گناہ کشمیری شہید ہوئے جبکہ احتجاجی مظاہرین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، آج دنیا بھر میں کشمیری 1931ء میں شہید ہونے والوں کی یاد میں یوم شہداء منارہے ہیں اور ہم بھی ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت جھوٹے دعوﺅں اور دہشت گرد کارروائیوں کا ریکارڈ رکھتا ہے جبکہ بھارتی جارحیت خطے میں امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے، بھارت کی درخواست پر کلبھوشن یادیو کی والدہ کو ویزا دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

کرنل (ر) حبیب کی گمشدگی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ بولے کہ اس سلسلے میں نیپالی حکام کیساتھ رابطے میں ہیں۔ افغانستان سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا مسئلہ فوجی طاقت سے حل نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ افغان حکومت اور عوام کی قیادت میں سیاسی مذاکرات سے ہی حل کیا جاسکتا ہے، پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہا ہے۔ سماء / اے پی پی

FOREIGN OFFICE

Border Clashes

Kulbhushan Yadev

Tabool ads will show in this div