بلوچستان کے خزانے
تحریر : ببرک کارمل جمالی
بلوچستان صرف دو لفظوں پر مشتمل ہے یعنی" بلوچ " ستان "جس کے لفظی معنی بلوچوں کے رہنے کی جگہ ہے ۔ بلوچ بلوچستان کے دھرتی کے قدیم ترین باسیوں میں ہیں تاریخ دان ہمیشہ بلوچ لفظ کے الگ الگ معنی لکھتے تھے کچھ نےتو بلوچوں کو ترکمانی کہا کچھ نے عربی کہا اور کچھ نے ترکی کا مجموعہ کہا ہے۔ بلوچستان سر زمین کب آباد ہوا تھااور کب بلوچ لوگ یہاں آباد ہوئے ہے ۔ یہ کوئی نہیں جانتا ہے اور نہ ہی کتابیں بتا سکتی ہیں۔ بلوچستان کی سرزمین جس طرح دنیا بھر میں سی پیک کی وجہ سے مشہور ہے اسی طرح بلوچستان کی سر زمین قیمتی خزانوں سے بھی بھری پڑھی ہے جسے نکال کر پورے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔
دنیا میں بلوچستان کو سونے کی چڑیا بھی سمجھا جاتا ہے مگر اصل سونا تو بلوچستان کی معدنیات ہے ان معدنیات میں سونا چاندی لوہا کرومائیٹ تانبا گیس چونا عمارتی پتھر ایگرو کرومائیٹ جپسم سنگ مرمر اور کئی اعلی قسم کی دھاتیں موجود ہیں جو ہر سال ملکی سرکاری خزانے میں اربوں روپے کا اضافہ کرتی ہیں بلوچستان میں معدنیات کے بے شمار ذخائر موجود ہے خاران میں راسکوہ کے مقام سے کرو مائیٹ تانبا گندھک گرینائٹ اور چپسم کے بڑے بڑے ذخائر دریافت ہوئے ہیں اسی طرح خاران میں کانڑی کے مقام پہ تیل کے بھی آثار دیکھے گئے ہیں جبکہ سیندک کے مقام پہ بڑے پیمانےپر تانبا لوہا چاندی دریافت ہوئے ہیں ۔ بلوچستان کے مغرب میں واقع مکران خاران اور چاغی کے پہاڑی سلسلے تمام تر قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ۔ بلوچستان میں پائی جانے والی معدنیات دو قسم کی ہیں ایک دھاتی اور دوسری غیر دھاتی۔ ملک بھرمیں معدنیات کے نو زون ہیں جہاں پہ معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں ان میں پانچ زون بلوچستان میں پائے جاتےہیں۔
پاکستان دنیا کا خوش قسمت ترین ملک ہے جوکوئلےکی دولت سے مالا مال ہے بلوچستان میں کوئلے کی دریافت انگریز حکومت کے دور میں ہوئی تھی 1889 میں سب سے پہلے کوئلہ سوینج میں دریافت ہوا تھا اس وقت کوئلے کے کل ذخائر کی لمبائی بیس میل تھی جبکہ 2010 میں ڈیگاری کے مقام سے کوئلہ کی دریافت ہوئی تھی ڈیگاری کان کی کل لمبائی اور گہرائی ایک ہزار میٹر تک ہے جو پاکستان کی سب سے بڑی کان تصور کی جاتی ہے۔ ڈیگاری کے مقام پندرہ ملین ٹن کے کوئلےکے ذخائر موجود ہیں ڈیگاری کی سالانہ پیداور چار لاکھ میٹرک ٹن ہے جبکہ سوینج کی پیداوار تیرہ ملین ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں حتاکہ ریکوڑک کےمقام پر دنیا میں سب سے بڑےسونے کے ذخائر موجود ہیں۔ ریکوڈیک کے مقام پہ دنیا کے سب سے بڑے تانبے کے ذخائر موجود ہیں بلوچستان سے نکلنے والا سنگ مرمر بلوچستان میں کہیں بھی استعمال نہیں ہوتا ہے ۔اس سنگ مر مر کے بلوچستان میں بہت سے ذخائر ہیں۔
بلوچستان کے سنگ مرمر کی قسمت کراچی کے کارخانوں میں ہی ہیں جبکہ کرومائیٹ کے بڑے ذخائر سی پیک کے روڑ کے ساتھ ہی خضدار میں ہے اس کے علاوہ مسلم باغ میں بھی اس کے ذخائر موجود ہے کرومائیٹ اسٹیل مل میں کام کرنے کیلئے استعمال ہوتا ہے اس پتھر کو اس طرح تیارکیاجاتاہے کہ اس کی مشین میں آٹا کی طرح بنا کر پائوڈر مختلف چیزوں میں استعمال ہوتا ہےجبکہ اس کرومائیٹ کوسب سے زیادہ چین روانہ کی جاتی ہے جبکہ جپسم کی پیداوار میں بھی بلوچستان کافی آگے ہے جپسم بہت سی چیزوں میں استعمال ہوتی ہےجن میں سیمنٹ کاغذ کیڑےمار ادویات اور دوسری بہت سی چیزوں کے لئے استعمال ہوتا ہے جپسم کی پیداوار سبی ضلع میں پائی جاتی ہے جبکہ لورالائی ضلع میں بھی کافی مقدار میں جپسم پایا جاتا ہے بلوچستان میں دنیا کی سب سے قیمتی معدنیات پائی جاتی ہے اور بلوچستان دنیا کا خوش قسمت صوبہ ہے جس میں تمام اقسام کی معدنیات پائی جاتی ہے جو ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔