قیدی کیسے فرارہوئے؟ ایڈیشنل آئی جی نے جیل انتظامیہ کاپول کھول دیا
کراچی: سینٹرل جیل سے دو قیدیوں کے فرار کے معاملے پرتفتیش کرنے والے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے وزیراعلیٰ سندھ کے سامنے جیل انتظامیہ کا بھانڈہ پھوڑ دیا۔ سینٹرل جیل کراچی سے دوہائی پروفائل قیدیوں کے فرارسے متعلق وزیراعلیٰ ہاؤس میں مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی نے سینٹرل جیل انتظامیہ کا کچہ چٹھا کھول دیا۔
دوخطرناک قیدیوں کے فرارہونے کی تفتیش کرنے والے ثنااللہ عباسی کے مطابق کراچی جیل کے قیدی اندر خود ہی انتظام چلاتے ہیں۔ جیل انتظامیہ جہادی ملزمان اور ایم کیوایم کےعسکری ونگ کے قیدیوں سے خوف زدہ ہے۔ یہی نہیں یہ خطرناک قیدی نہ صرف اپنی گنتی خود کرتے ہیں بلکہ وارڈ بھی خود بند کرتے ہیں۔
ثناء اللہ عباسی نے بتایا کہ کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے حافظ قاسم رشید،سرمد صدیقی اورایم کیوایم کے منہاج قاضی جیل میں ڈان بنے ہوئے ہیں اورپورے نیٹ ورک کو با آسانی چلارہے ہیں۔بڑے مقدمات کے قیدیوں نے بھی قانون کی دھجیاں اڑا رکھی ہیں۔اپنی مرضی سے بغیر سمن کے کوٹ کمپلیکس جاتے ہیں اورجب دل چاہے دوسری بیرکس میں مزے سے آتے جاتے ہیں۔
قیدیوں کوفرارکرانےمیں معاونت کرنےپرگرفتارجیل کےعملے میں کچھ ایسے بھی ہیں جو ملوث نہیں اوربعض بااثر ملوث ذمہ داران کا مقدمے میں نام ہی نہیں ہے۔ جیل کےگرفتارعملے نے انکشاف کیا ہے کہ قانون کو مذاق بنانے کا یہ عمل بیس سال سے جاری ہے۔ سماء