این اے 122، نادرا رپورٹ پر فیصلہ کیس کے حتمی فیصلے سے مشروط
ویب ایڈیٹر:
لاہور:حلقہ این اے 122 کے مبینہ انتخابی دھاندلی کیس میں الیکشن ٹریبونل نے نادرا کی سپلیمینٹری رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے پرفیصلہ کیس کے حتمی فیصلے سے مشروط کردیا۔
الیکشن ٹریبونل نے عمران خان اور ایاز صادق کے وکلا کو حتمی بحث کیلئے 17 جون کوطلب کرلیا۔ جسٹس کاظم ملک کا کہنا ہے کہ نادرا کی سپلیمنٹری رپوٹ پر فیصلہ حتمی فیصلے کے ساتھ ہی سنائیں گے۔
نادرا کی جانب سے جمع کرائی گئی سپلیمنٹری رپورٹ میں غلط اندراج والے شناختی کارڈز کے 97 فیصد ووٹوں کو نادرا نے درست قراردیاتھا۔
نادرا نے کیس کی فارنزک رپورٹ 9 مئی کو الیکشن ٹریبونل میں جمع کرائی تھی جس کے تحت 6 ہزار 123ووٹوں کے شناختی کارڈ نمبرز کو غلط قراردیا گیا، 30 مئی کو نادرا کی جانب سے جمع کرائی گئی عبوری رپورٹ میں کہا گیا کہ شناختی کارڈ نمبرز کی غلطی ہاتھ سے لکھنے کے باعث ہوئی لہذا 96اعشاریہ 7 فیصد ووٹ درست ہیں۔
سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل انیس ہاشمی نے نادرا کی عبوری رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔
الیکشن ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چیئرمین نادرا پر جرح مکمل ہوچکی ہے،اس موڑ پرسپلیمنٹری رپورٹ سے متعلق فیصلہ کیس کو متاثر کرسکتا ہے ،لہذاٰ نادرا رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کامعاملہ حتمی فیصلے میں ہی شامل کیا جائے گا۔ سماء