ٹرمپ ٹاور کے قریب 100مسلمانوں افطار اور ادائیگی نماز
نیویارک : امریکی صدر کے سعودی عرب کے دورے کا اثر یا انہیں مسلم مخالف بیانات پر ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کہ امریکی شہر نیویارک میں قائم ٹرمپ ٹاور کے نزدیک سو مسلمانوں نے روزہ افطار کیا اور نماز ادا کی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیویارک میں قائم امریکی صدر کے ٹرمپ ٹاور کے قریب تقریباً سو مسلمانوں نے جمع ہوکر اجتماعی طور پر روزہ کھولا، افطار کیا اور نماز ادا کی۔
افطاری اور نماز کی ادائیگی کا اہتمام امیگرنٹ ڈیفنس گروپس کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا، اس موقع پر کئی غیر مسلم سپورٹرز بھی مسلمانوں کی حمایت کیلئے موجود تھے۔
افطار ڈنر میں شامل افراد نے سڑک کنارے نے افطار کا اہتمام کیا اور وہی بیٹھ کا چاول، چکن اور پیزا سے انصاف کیا۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے بھی کسی ناخوشگوار واقعہ اور اسلام مخالف کسی حملے سے نمٹنے کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
اس ٹاور کی خصوصی بات یہ ہے کہ یہ ٹاور نیویارک کے پوش علاقے مین ہٹن میں واقع ہے، جسے ٹرمپ کے بزنس امپائر میں دل کی حیثیت حاصل ہے، یہاں امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ اپنے بیٹے کے ہمراہ رہائش پذیر بھی ہیں۔
اس اہتمام کی ایک خاص بات یہ بھی تھی کہ اس میں نیویارک سے تعلق رکھنے والی یہودی پناہ گزینوں کی تنظیم کی سرگرم کارکن میگی گلاس بھی موجود تھیں، 31 سالہ میگی گلاس مسلمان پڑوسیوں اور دوستوں کو سپورٹ کرنے یہاں آئیں تھیں۔ اور دیگر مذاہب کے ساتھ ہم آہنگی کے جذبے کو فروغ دینا بھی میگی گلاس کا مقصد تھا۔
ایونٹ کی آرگنائزر لنڈا سارسور کا کہنا تھا کہ وہ بحیثیت ایک کمیونٹی لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا اور اتحاد کے اظہار کیلئے جمع کرنا چاہتی تھیں۔ سماء