مردان،عبد الولی خان یونیورسٹی کو 22 مئی سے کھولنے کا اعلان
مردان : یونی ورسٹی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی جانب سے مردان کی عبد الولی خان یونیورسٹی کو بائیس مئی سے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق پہلے مرحلے میں یونیورسٹی کے چترال، تیمر گرہ، بونیر اور پبی کیمپسز کھولے جائیں گے، تاہم اس دوران دفعہ 144 کے تحت طلباء کے اجتماعات، سیاسی سرگرمیاں اور دیگر پروگرامز پر پاپندی عائد ہوگی۔
یونیورسٹی میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے کیمپس کے اندر اور باہر پولیس چوکیاں بھی قائم کی جائیں گی۔
واقعہ کے بعد عبد الولی خان یونیورسٹی میں تدریسی عمل معطل اور یونیورسٹی کے مردان میں وومن کالج اور 3 کیمپسز سمیت دیگر اضلاع چترال، بونیر، تیمرگرہ اور پبی میں واقع کیمپسز بھی بند رہے، تاہم وائس چانسلر کے زیر صدارت ہونے والے تازہ اجلاس میں یونیورسٹی کو مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پہلے مرحلے میں 22 مئی سے چترال، تیمرگرہ، بونیر اور پبی کیمپسز میں تدریسی سرگرمیاں شروع ہوں گی جبکہ دوسرے مرحلے میں مردان میں واقع یونیورسٹی کا شنکر کیمپس کھول دیا جائے گا۔ 25 مئی کو یونیوسٹی کے مین کیمپس اور گارڈن کیمپس کو بھی کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال تیرہ اپریل کو مشتعل اور وحشت زدہ ہجوم نے توہین رسالت کا غلط الزام لگا کر ہونہار طالب علم مشال خان کو نہ صرف سرعام بے دردی سے قتل کیا، بلکہ اس کی لاش کی بھی بے حرمتی کی گئی، واقعہ میں ملوث 37 ملزمان کو بعد ازاں اعلیٰ عدالت کے نوٹس کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیجز سے گرفتار کیا گیا۔ سماء