افغان50فوجیوں کی ہلاکت،افغان سفیر نے بیان مسترد کردیا
اسلام آباد / کابل : پاکستان میں تعینات افغان سفیر نے پاکستان فورسز کی جانب سے کیے گئے 50 افغان فوجیوں کی ہلاکت کے دعویٰ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوابی کارروائی میں 50 نہیں صرف 2 افغان فوجی مار گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں افغان سفیر عمر زخیل وال کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ جھڑپ میں پاکستان کا کہیں زیادہ نقصان ہوا، جھڑپ کے دوران 50کے بجائے 2 فوجی جوانوں کا نقصان بھی بہت بڑا ہے۔
1/4: Woke up to celebratory front page headlines today on all Pak papers saying Pak killed 50 Afg soldiers & injured 100 in Chaman clash.
— Dr Omar Zakhilwal (@DrOmarZakhilwal) 8 May 2017
2/4: Was based on info provided by Pak army and FC south command. Truth is only 2 Afg soldiers got Shaheed and about 7 injured. — Dr Omar Zakhilwal (@DrOmarZakhilwal) 8 May 2017
3/4: However, even two lives are too many if our claim for seeking good neighbourly relations is genuine & if we mean well for each other.
— Dr Omar Zakhilwal (@DrOmarZakhilwal) 8 May 2017
4/4: Chaman clash left casualties, deaths & injured, on Pak side too but we instead of celebrating called it unfortunate & regrettable. — Dr Omar Zakhilwal (@DrOmarZakhilwal) 8 May 2017
پاک فوج کی تصدیق اور اطلاعات کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے افغان سفیر عمر زخیل وال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی اور چمن فائرنگ کے تبادلے میں ہمارے صرف 2 فوجی ہلاک ہوئے، جب کہ جھڑپوں کے دوران 7 فوجی شدید زخمی ہوئے تھے۔
افغان سفیر عمر زخیل وال کا مزید کہنا تھا کہ 50کے بجائے 2 فوجی جوانوں کا نقصان بھی بہت بڑا ہے، پاکستان اور افغانستان دونوں ایک دوسرے کیلئے انتہائی اہم ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اتوار کو پریس کانفرنس کے دوران آئی جی ایف سی ندیم انجم نے انکشاف کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کی افغان فورسز کی چمن بارڈر پر فائرنگ کے دوران جہاں 11 پاکستانی شہید ہوئے، وہی افغان فورسز کو بھی بڑا جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے، پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے 50 سے زائد افغان فوجیوں کو ہلاک، جب کہ 45 سے زائد فوجیوں کو زخمی کیا تھا۔

جب کہ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل عامر ریاض کا بھی اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پڑوسی اور مسلمان ملک ہونے کے ناطے نقصان پر افسوس ہے، مگر ملکی حدود کی خلاف ورزی کسی طور برداشت نہیں کریں گے اور جو کوئی ایسا کرے گا اس کا ایسا ہی عبرت ناک انجام ہوگا۔