بھارتی فوج میں افسروں کی قلت،اہلکاروں کاشمولیت سےانکار
نئی دہلی : حالیہ واقعات اور جوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے والی ویڈیوز کے بعد متعدد جوانوں نے بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس میں شمولیت سے انکار کردیا۔ تازہ سروے کے مطابق اٹھائیس میں سے سولہ اہلکاروں نے بی ایس ایف میں شمولیت سے انکار کردیا۔
جنونی اور بے لگام بھارتی فوج اور اس کے سربراہان پاکستان پر حملوں میں ایسا مصروف ہوئے کہ اپنی فوج کی حالت اور خیریت سے اتنا بے خبر ہوگئے کہ ابتر اور بے بسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہونے والے بھارتی جوانوں نے سوشل میڈیا کو اپنا سہارا لیتے ہوئے اپنے اوپر گزرنے والی آپ بیتیوں کو ویڈیوز کی شکل میں اپ لوڈ کردیا۔
بی ایس ایف جوانوں کی حالت زار دیکھ کر نہ صرف بھارتی بلکہ دنیا بھر کی جانب سے حیرت زدہ ردعمل دیکھنے میں آیا، یہ ہی وجہ ہے کہ حالیہ دنوں میں بی ایس ایف کے امتحان میں پاس ہونے والے اٹھائیس میں سے سولہ نوجوانوں نے بی ایس ایف میں شمولیت سے انکار کردیا ہے۔ بی ایس ایف میں شمولیت سے انکار نہ صرف نہ معیاری طرز زندگی بلکہ ایل او سی پر بڑھنے والی کشیدگی بھی ہے، جس سے بھارتی فوج تنگ آگئے ہیں۔
بھارتی عسکری ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت کے آئے روز حکم نامے اور پاکستانی فوجیوں کے ہاتھوں جوابی کارروائی میں ذلت اٹھانے کے بعد بارڈر پر تعینات فوجی جوان اور افسر اس روز روز کی فائرنگ اور ایل او سی کی خلاف ورزی کے خلاف ہوگئے ہیں، اکثریت کا خیال ہے کہ بھارتی حکومت اور فوج کو یہ روز روز کی کارروائیاں بند کردینے چاہیئے، اس حملوں سے کسی کو نقصان ہو یا نہ ہو بی ایس ایف کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے اور حکومت کی جانب سے بدلے میں کوئی معقول انتظام او سہولت فراہم نہیں کی جاتیں۔
گزشتہ تین سے چار سالوں میں بھارت میں فوجی جوانوں سے ناروا سلوک کے بعد بھارتیوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، خود بھارتی میڈیا نے بھی ان باتوں کا اعتراف کیا ہے کہ جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اب بھی بی ایس ایف میں پانچ سو بائیس (522) اسسٹنٹ کمانڈنٹ کی نشستیں خالی ہیں۔ سماء