خان صاحب آپ عام آدمی نہیں؛چیف جسٹس نے کپتان کی تعریف کردی
اسلام آباد:بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب آپ قوم کے لیڈر ہیں ۔آپ کا ایک مثبت جملہ معاملات ٹھیک کر سکتا ہے، اداروں کا احترام کرنا ہوگا۔پاکستان میں جو ہو رہا ہے ایسا کہیں نہیں دیکھا۔ بنی گالہ میں لینڈ مافیا اورغیرقانونی تعمیرات سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کپتان سے کہا کہ اسکول کےدورمیں آپ کی کپتانی میں کھیل چکا ہو۔ بیس بال میچ میں آُپکی ماری ہوئی شاٹ آج بھی یاد ہے۔ خان صاحب آپ ایک عام آدمی نہیں آپ میں لیڈرشپ کوالٹی ہے۔ قوم میں بداعتمادی کی فضا کو ختم کرنا ہے، عوام آپ کی بات کو سنتے ہیں۔آپ کا ایک مثبت جملہ تمام معاملات ٹھیک کر سکتا ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اختلافی نوٹ دنیا بھر میں آتے ہیں مگر پاکستان میں اس پر جو ہو رہا ہے ایسا کبھی نہیں دیکھا۔دیگر ممالک میں اداروں کا احترام کیا جاتا ہے،ہم نے سارا معاملہ قانون کے مطابق دیکھنا ہے۔
چیف جسٹس نے پاناما فیصلے کے بعد سامنے آنے والی سیاسی فضا کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا کہ بداعتمادی کی فضا کو ختم کرنا ہے، ادارے قوم کے ہیں ،اُن کا احترام کرنا ہو گا۔ عدالت کے وقار پرحرف نہیں آنا چاہیے ۔ بدقسمتی سے لوگ قانون کو نہیں سمجھتے، قانون کو نہ سمجھنے والے بھی باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب آپ قوم کے لیڈر ہیں،تمام لیڈرز اپنا قبلہ درست کریں۔ چیف جسٹس نے عمران خان سے کہا کہ میں جو کہنا چا رہا ہوں اُمید ہے آپ سمجھ گئے ہیں۔
چیف جسٹس نے بنی گالا میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ اُٹھانے پر کپتان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سارا معاملہ قانون کے مطابق دیکھنا ہے۔ غیرقانونی تعیمرات کا معاملہ اجاگر کرنے پرآپ کے مشکورہیں۔ ان صاحب آپ کی مصروفیات بہت زیادہ ہیں،ایسا نہ ہو آپ کی مصروفیات میں بنیادی حقوق کا معاملہ قربان ہوجائے۔ عدالت کو آپکی یا آپ کے وکیل کی معاونت درکار ہوگی۔ عدالت معاملے پر مداخلت کرچکی ہے، اب دیکھنا ہوگا کہ ناسور کا خاتمہ کیسے کرنا ہے۔ جائزہ لیں گے کہ تعمیرات قانون کے مطابق ہوئیں یا نہیں۔
عمران خان نے از خود نوٹس کی سماعت میں عدالت کو بتایا کہ بنی گالا میں تجاوزات ،درختوں کی کٹائی اور غیرقانونی تعمیرات اہم مسائل ہیں۔نیشنل پارک کے آدھے حصے پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔15 سال قبل بنی گالہ آیا تھا، افتخار چوہدری نے میری درخواست پر ازخود نوٹس لیا تھا جس کے بعد غیرقانونی تعمیرات رکیں۔ اب بھی عدالت کے نوٹس لینے پر کام رکا۔انہوں نے کہا کہ تجاوزات درختوں کی کٹائی اورغیرقانونی تعمیرات اہم مسائل ہیں۔ سیوریج کا پانی راول ڈیم میں جاکر گرتا ہے جو راولپنڈی کے شہری پینے کیلئے استعمال کرتے ہیں عدالت نے اب مداخلت نہ کی تو پھر کچھ نہیں ہوسکے گا۔
چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل بابر اعوان اور سرکاری وکیل کو مشاورت کی ہدایت کرکے عدالت کو آگاہ کرنے کا کہا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس نےبنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف ازخود نوٹس لیاتھا۔ عمران خان نے چیف جسٹس کے نام اپنے خط میں یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ چیئرمین تحریک انصاف کیس کی پیروی بھی خود کریں گے۔ سماء