ترکی میں آئینی ترمیمی ریفرنڈم کیلئے پولنگ جاری

A woman holds a child as she casts her ballot at a polling station during a referendum Aegean port city of Izmir, Turkey, April 16, 2017. REUTERS/Osman Orsal

انقرہ : ترکی کے آئین میں ترامیم اور صدارتی نظام حکومت سے متعلق ریفرنڈم کے لیے پولنگ جاری ہے، زیادہ ووٹ ریفرنڈم کے حق میں آئے تو آئین میں ترمیم کرکے 2019ء سے پارلیمانی نظام حکومت ختم اور صدر کو مزید اختیارات حاصل ہوجائیں گے ، اپوزیشن جماعتوں نے صدارتی نظام کو آمریت کا راستہ قرار دیا ہے۔ ترکی میں ریفرنڈم کیلئے مہم زور و شور سے چلائی گئی، حکمراں پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں نے عوام کو نئے نظام حکومت کی افادیت سے آگاہ کیا۔ جنوری کے وسط میں ترک پارلیمان نے 18ویں ترمیم منظور کی تھی، جس کے تحت صدر مزید بااختیار ہوجائے گا، امریکا میں رائج نظام حکومت کی طرح صدر وزرا ءکا تقرر کر سکیں گے، وزیراعظم کا منصب ختم کرکے ایک یا ایک سے زیادہ نائب صدر مقرر کیے جاسکیں گے۔

Ballot papers are seen at a polling station during a referendum in Ankara, Turkey, April 16, 2017. REUTERS/Umit Bektas

ترک صدر بجٹ کی تیاری کے ساتھ ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ اور دیگر احکامات جاری کرسکیں گے ، اس کے لیے اُنہیں پارلیمنٹ سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے اس ترمیم کی مخالفت میں بھرپور مہم چلائی ہے۔ حز ب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس ترمیم کی منظوری سے ملک آمریت کا شکار ہوجائے گا۔

A woman casts her ballot at a polling station during a referendum in Ankara, Turkey, April 16, 2017. REUTERS/Umit Bektas

ریفرنڈم کے لیے ملک بھر میں 1لاکھ 67ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، ریفرنڈم میں ہاں کے ووٹ زیادہ ہوئے تو ملک میں 2019ءسے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ایک ہی وقت میں ہوں گے ،نئے الیکشن کی ممکنہ تاریخ 3 نومبر 2019 ء ہے۔

A woman leaves voting booth at a polling station during a referendum in Istanbul, Turkey, April 16, 2017. REUTERS/Murad Sezer

ترکی میں ریفرنڈم کی یورپ اور امریکا مخالفت کررہے ہیں، جس کے جواب میں ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھاکہ مغرب اپنا مقام یاد رکھے۔ سماء

POLLING

Rajab Tayyip Erdogan

Turkish Parliament

Tabool ads will show in this div