مشعال اے این پی کا کارکن تھا، یونیورسٹی ملازم
مشعال کون تھا، کیسے کردار کا حامل تھا۔ جتنے منہ اتنی باتیں سامنے آرہی ہیں۔ اب یونیورسٹی ملازم کا موقف بھی سامنے آیا ہے جس کا کہنا ہے کہ مشعال اے این پی کا کارکن تھا جسکی لوگوں سے زیادہ نہیں بنتی تھی۔ اساتذہ نے اپنے طور پر معاملہ حل کرنے کی کوشش کی، کہیں سے اچانک توہین رسالت کی آواز آئی اور مجمع بنا تصدیق کیے جمع ہوگیا