رانا ثناء اللہ کو وزارت قانون پنجاب کے عہدے سے ہٹادیا گیا

ویب ایڈیٹر

لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن پر وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ سے استعفیٰ طلب کرلیا، پرسنل سیکریٹری ڈاکٹر توقیر شاہ کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، شہباز شریف کہتے ہیں کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے رانا ثناء اللہ کو عہدے سے ہٹایا گیا، انہوں نے 15 سال ایمانداری سے کام کیا، عوام کا اعتماد کسی صورت داؤ پر لگنے نہیں دوں گا، مجھ پر فائرنگ کے احکامات دینے کا الزام لگایا جارہا ہے، گولیاں چلانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا، مجھ سے استعفیٰ مانگنے والے 12 مئی کو کہاں تھے؟۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن واقعے کی آزادانہ تحقیقات کیلئے ہر حد تک جاؤں گا، انصاف کیلئے اپنے داماد کو بھی جیل بھیجا، ہمیشہ کمزور کے ساتھ کھڑا ہوا ہوں، علامہ طاہر القادری کے بیٹے کیخلاف ایف آئی آر ختم کرائی، گولی کس نے چلائی عدالتی کمیشن تحقیق کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ حق کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، کوئی جوڈیشل کمیشن سے مطمئن نہیں تو سپریم کورٹ رجوع کرسکتا ہے، سپریم کورٹ واقعے کا از خود نوٹس لے تو بھی درست ہے، میں نے دو آپشن رکھ دیئے ہیں۔

شہباز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ سیاسی بات پھر کروں اور سب کی پول کھول دوں گا۔ سماء

سے

conflict

bond

weapons

temple

Tabool ads will show in this div