گستاخانہ مواد،توہین رسالت کامرتکب کسی صورت نہیں بچےگا
اسلام آباد : جسٹس شوکت عزیز کا کہنا ہے کہ گستاخانہ مواد اور توہین رسالت کے مرتکب افراد کسی طور بچ نہیں سکیں گے، انہیں نشان عبرت بنایا جائے گا، جسٹس شوکت کا کہنا تھا کہ کیس کا طویل فیصلہ سنایا جائے گا، جس کیلئے علماء کی مدد بھی لی جائے گی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی، سماعت کے آغاز پر جسٹس شوکت نے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کو آزادی اظہار کے نام پر کنفیوز کیا جا رہا ہے، عوام کو آرٹیکل 19 سے متعلق آگاہ کیا جائے۔
جسٹس شوکت کا کہنا تھا کہ اس کیس میں ہم ایسا فیصلہ دیں گے کہ دوبارہ اس آرٹیکل کی آڑ میں کوئی ایسا عمل نہ کرے،اس موقع پر عدالت نے 3 دن میں آرٹیکل 19 کی مکمل وضاحت کرنے کیلئے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور وزارت اطلاعات کو ہدایت کر دی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ وہ اپنے خلاف دائر ریفرنس کیلئے سب کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف جو بهی الزامات ہیں ان پر اوپن ٹرائل کیلئے تیار ہیں، کچھ لوگوں کو ان کے آنسو نکلنے پر بھی اعتراض ہے۔
سیکریٹری داخلہ نے بتایا پی ٹی اے نے 70 سے زائد متنازعہ ویب سائیٹس کو بند کر رکها ہے، ایک ہفتے میں میں ذمہ داروں کا تعین کر لیں گے، کیس کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ سماء