سی پیک میں ترکی کی شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہیں

Nawaz-Sharif-08363-121 انقرہ : وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں ترکی کی شمولیت کا خیرمقدم کرے گا، پرامن افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے، پشاور ۔ کابل موٹر وے کی تعمیر کے لئے فزیبلٹی کا کام جاری ہے ، پشاور ۔ جلال آباد شاہراہ پر 60 فیصد ترقیاتی کام مکمل ہو چکا ہے۔ پاکستان روانگی سے قبل انقرہ میں ناشتہ پر صحافیوں سے گفت گو میں وزیراعظم محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں ترکی کی شمولیت کا خیرمقدم کرے گا، پرامن افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے، 2013ءکے مقابلے میں 2017ءمیں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال میں نمایاں کمی ہوئی ہے، میڈیا میں خود احتسابی ہی آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماﺅں کو ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعاون میں بہت پیشرفت ہوئی ہے، ترکی وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ مل کر چین پاکستان اقتصادی راہداری کو ترقی دے سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا مستقبل کا وژن خنجراب سے چین، کرغزستان اورقزاخستان تک وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ رابطے قائم کرنے پر مرکوز ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترکی کے صدر کے ساتھ ملاقات میں شام، روس اور داعش کے علاوہ آزاد تجارت کے معاہدے اور اقتصادی تعاون سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے۔ لاہور کے علاقے گلبرگ میں دھماکہ کے حوالے سے میڈیا کے ذریعے دیئے جانے والے غلط تاثر کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ یہ انتہائی مثبت امر ہے کہ اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے خلاف خود میڈیا میں ہی بحث شروع ہو چکی ہے کیونکہ خود احتسابی ہی آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے مقابلے میں 2017ء میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے واضح تبدیلی کی صورت حال موجود ہے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا طویل دورانیہ انتہائی کم ہو گیا ہے اور صنعتی شعبے کو اس کی طلب کے مطابق بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موٹر وے انہی کے دور میں پہلے تعمیر ہوئی تھی اور 10 سال کے بعد اس کی مرمت کی ضرورت تھی لیکن اس پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ Pakistan Navy Ship  providing Escort to the 1st Chinese merchant ship sailed from Gwadar Port. (1) انہوں نے کہا کہ 2013ءمیں حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد دوبارہ کام کا آغاز کیا اور موٹر ویز کے 13 منصوبوں پر کام جاری ہے جن پر 1100 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ہم افغانستان کے خیر خواہ ہیں اور ہم ایک مستحکم اور پرامن افغانستان چاہتے ہیں کیونکہ پرامن افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پشاور ۔ کابل موٹر وے کی تعمیر کے لئے فزیبلٹی کا کام جاری ہے جبکہ پشاور ۔ جلال آباد شاہراہ پر 60 فیصد ترقیاتی کام مکمل ہو چکا ہے۔ Gwadar-640x360 انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں کیونکہ افغانستان میں استحکام ہمارے اپنے استحکام کے لئے اہم ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماﺅں کو ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ سماء

ELECTION

load shedding

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div