سرحد پردہشتگردوں کیخلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے،آرمی چیف

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جنرل ہیڈکواٹرز (جی ایچ کیو) میں اہم سیکیورٹی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں خصوصاً بارڈر صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں انٹیلی جنس حکام کی جانب سے ملکی اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی سے متعلق اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی گئی، ذرائع کے مطابق حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں افغان سرزمین کے استعمال کے ٹھوس ثبوت بھی افغانستان کے حوالے کرنے اور معاملہ امریکی سینٹ کام کے ذریعے اٹھانے پر بھی گفت گو کی گئی۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق اجلاس سے خطاب میں سپہ سالار کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پاکستان اور افغانستان دونوں کے مشترکہ دشمن ہیں، پاکستان اور افغانستان نے دہشت گردی کے خلاف مل کر جنگ لڑی۔ آرمی چیف نے کہا کہ سرحدی نظام کیلئے افغان سیکیورٹی فورسز سے تعاون کیا جائے۔
بارڈر سیکیورٹی سے متعلق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ مشترکا دشمن کے خلاف لڑنے کیلئے پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی بڑھائی، دہشت گرد کسی رنگ و نسل سے ہوں، مشترکا دشمن ہے، پاکستان اور افغانستان مشترکا دشمن کے خلاف لڑتے رہیں گے۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید نے پاک افغان بارڈر پر سیکیورٹی مزید سخت کرنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں اور ہر طرح کی نقل و حرکت کو روکا جائے، دہشت گردوں کی سرحد کے آر پار آمد و رفت روکنے کیلئے تعاون بڑھایا جائے، کانفرنس میں آرمی چیف کی جانب سے افغان حکام کے باہمی روابط بڑھانے کی تجویز کا خیر مقدم بھی کیا گیا۔ آرمی چیف نے پاک فوج کو افغان فورسز کے ساتھ مؤثر رابطے کی بھی ہدایت کی۔