نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ آئندہ برس تیار ہوگا
اسلام آباد : نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ آئندہ برس 28فروری کو افتتاح کے لئے تیار ہوگا۔ واپڈا کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے بدھ کو یہ بات وزیراعظم ہاﺅس میں وزیراعظم محمد نواز شریف کو ملاقات کے دوران بتائی ۔
وزیراعظم نے واپڈا کے نئے چیئرمین کو اہم ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی تاکہ انہیں مقررہ مدت میں مکمل کیا جاسکے۔ نیلم جہلم پراجیکٹ کی لیفٹ ٹنل کنکشن کو 23اکتوبر 2016 ءکو مکمل کیا گیا جبکہ رائٹ ٹنل کنکشن 30اپریل 2017ءتک مکمل ہو جائے گا۔ پراجیکٹ کا ڈرائی ٹیسٹ دسمبر 2017ءمیں کیا جائے گا جبکہ ویٹ ٹیسٹ آئندہ سال یکم فروری کو بجلی کی پیداوار اور ڈیڑھ کروڑ ڈالر کے محصولات کی آمدن کے ساتھ شروع ہوگا۔
نیلم جہلم کا دوسرا یونٹ 15مارچ 2018ءتک آپریشنل ہوگا ‘ تیسرا اور چوتھا یونٹ 15اپریل تک آپریشنل ہوگا۔ کچھی کینال منصوبے کی جلد تکمیل کے بعد ڈیرہ بگٹی کے 72ہزار ایکڑ رقبہ کو آبپاشی کے لئے پانی فراہم کیا جائے گا۔ 2160 میگا واٹ کے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لئے 9917ایکڑ اراضی کا حصول مئی 2017ءتک مکمل ہو جائے گا۔
وزیراعظم جون 2017ءمیں داسو پراجیکٹ کے بڑے تعمیراتی کام کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ یہ منصوبہ 4300 ملین ڈالر کی لاگت سے مکمل ہوگا۔ گولن گول ہائیڈرو پراجیکٹ چترال کی ضروریات سے تین گناہ زیادہ بجلی پیدا کرے گا۔ یہ پراجیکٹ گولن گول نالہ پر قائم کیا جارہا ہے۔ جس کی 3.8 کلو میٹر طویل ٹنل ہوگی‘ 108 میگا واٹ کی صلاحیت کا یہ منصوبہ دسمبر 2017ءتک مکمل ہوگا اور اس پر 29.077 ارب روپے لاگت آئے گی۔
تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے سے پراجیکٹ کی صلاحیت 3478میگا واٹ سے بڑھ کر 4888میگا واٹ ہوجائے گی اور ایکسٹنشن کا پہلا یونٹ دسمبر 2017ءاور دوسرا اور تیسرا یونٹ 2018ءکے وسط میں قائم ہوگا۔ سماء / اے پی پی