اعصاب کی جنگ

A Pakistani police officer stands alert beside the bodies of victims at the site after a powerful explosion in Lahore on February 13, 2017.


At least 10 people were killed and 71 injured when an apparent Taliban suicide blast ripped through a protest in Pakistan's Lahore on February 13, officials said, shattering the city's growing sense of security. / AFP PHOTO / STR
A Pakistani police officer stands alert beside the bodies of victims at the site after a powerful explosion in Lahore on February 13, 2017. At least 10 people were killed and 71 injured when an apparent Taliban suicide blast ripped through a protest in Pakistan's Lahore on February 13, officials said, shattering the city's growing sense of security. / AFP PHOTO / STR
ATTENTION EDITORS - VISUAL COVERAGE OF SCENES OF INJURY OR DEATH A policeman carries one of the injured after a blast in Lahore, Pakistan February 13, 2017. REUTERS/Mohsin Raza
ATTENTION EDITORS - VISUAL COVERAGE OF SCENES OF INJURY OR DEATH A policeman carries one of the injured after a blast in Lahore, Pakistan February 13, 2017. REUTERS/Mohsin Raza
A Pakistani Ranger stands alert in a vehicle at the entrance to an elite police training school in Lahore on February 14, 2017,  during a funeral ceremony for police officers who were killed in a suicide bombing.


Pakistanis mourned the victims of a Taliban-claimed suicide bomb in Lahore, as the death toll rose to 15 and the city's residents railed at the government for failing to protect them. / AFP PHOTO / ARIF ALI
A Pakistani Ranger stands alert in a vehicle at the entrance to an elite police training school in Lahore on February 14, 2017, during a funeral ceremony for police officers who were killed in a suicide bombing. Pakistanis mourned the victims of a Taliban-claimed suicide bomb in Lahore, as the death toll rose to 15 and the city's residents railed at the government for failing to protect them. / AFP PHOTO / ARIF ALI
A Pakistani policeman reacts as he attempts to move an injured victim from a blast site after a powerful explosion in Lahore on February 13, 2017.


A powerful explosion killed at least 10 people and injured 60 when it ripped through a protest in Pakistan's Lahore on February 13, officials said, shattering a growing sense of security in the provincial capital. / AFP PHOTO / ARIF ALI
A Pakistani policeman reacts as he attempts to move an injured victim from a blast site after a powerful explosion in Lahore on February 13, 2017. A powerful explosion killed at least 10 people and injured 60 when it ripped through a protest in Pakistan's Lahore on February 13, officials said, shattering a growing sense of security in the provincial capital. / AFP PHOTO / ARIF ALI
Forensic experts search for evidence a day after a blast in Lahore, Pakistan February 14, 2017. REUTERS/Mohsin Raza آج صبح اسپورٹس بورڈ والی شاہراہ سے گزر ہوا تو قذافی اسٹیڈیم کی لائٹوں کی صفائی اور مرمت ہوتے دیکھا، سوچا معمول کی مرمت ہو گی۔ لیکن دل میں ایک تشنگی پیدا ہوئی یہ مرمت کیوں کی جا رہی ہے؟ ایسے میں کرکٹ بورڈ کے دوست کو فون لگایا اور طنزا پوچھا کہ یہ صفائی کے کون سے دن ہیں؟؟ جواب ملا شام کو چائے پر ملاقات ہوتی ہے۔ شام کو قذافی سٹیڈیم پہنچا تو دوست نے ہاتھ ملاتے ہی کہا کہ تم صحافیوں کے دلوں میں نئے نئے سوالات کہاں سے ابھرتے ہیں؟ میں مسکرایا تو صاحب بولے میاں تم ابھی عمر اور تجربے میں چھوٹے ہو لیکن عزم میں مجھ سے بڑے ہو۔ میں سوچ رہا تھا یہ کیا کہہ رہے ہیں۔ تو دوست بولے عزم و ہمت اور مسلسل جدوجہد سے کامیابی ملتی ہے۔ جس کی تازہ مثال ایران ہے جو گزشتہ تین دہائیوں سے عالمی پابندیوں کا سامنا کر رہا تھا۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے پابندیوں کا ایک ایسا شکنجہ تھا، جس نے ایرانی معیشت کو اپنے قبضے میں لیا ہوا تھا۔ دنیا کی کوئی کمپنی، کوئی ملک ، حتٰی کہ پاکستان بھی اپنے ہمسائے ایران کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کرتا تھا۔ A Pakistani Ranger stands alert in a vehicle at the entrance to an elite police training school in Lahore on February 14, 2017,  during a funeral ceremony for police officers who were killed in a suicide bombing. Pakistanis mourned the victims of a Taliban-claimed suicide bomb in Lahore, as the death toll rose to 15 and the city's residents railed at the government for failing to protect them. / AFP PHOTO / ARIF ALI معمولی سوئی سے لے کر ہوائی جہاز کے پرزوں تک دنیا کا کوئی بھی ملک ایران کو کچھ بھی دینے کے لئے تیار نہ تھا۔ 1979 سے لے کر 2016 تک ایران کے خلاف لگنے والی پابندیاں اگر کسی اور ملک پر لگی ہوتیں تو آج وہ شاید اپنا وجود کھو چکی ہوتی یا گھٹنوں پر آچکی ہوتی۔ لیکن ایرانی عوام نے اپنی صلاحیت اور عزم و ہمت کے بل بوتے پر نئے مواقع دریافت کئے۔ میں نے بیچ میں ٹوکا اور پوچھا جناب آپ مجھے ایران کی کہانی کیوں سنا رہے ہیں؟ میں نے تو صرف آپ سے قذافی سٹیڈیم لائٹوں کی مرمت کا پوچھا تھا۔ تو وہ بولے تین دہائیوں بعد دنیا کی بڑی طاقتوں نے یہ تسلیم کر لیا کہ ایران کو اس کے عزم میں نہیں ہرایا جا سکتا۔ pslsd   ATTENTION EDITORS - VISUAL COVERAGE OF SCENES OF INJURY OR DEATH A policeman carries one of the injured after a blast in Lahore, Pakistan February 13, 2017. REUTERS/Mohsin Raza تو تمہارے سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ ہم نے قذافی سٹیڈیم میں ہم نے پاکستان سپر لیگ کا فائنل کرانے کا عزم کر لیا ہے۔ میں مسکرایا تو دوست نے عینک کے اوپر سے مجھے دیکھا اور کہا کیوں میاں چکرا گئے نا ۔۔۔۔ میں نے کہا جناب کیوں مزاق کر رہے ہیں؟ میں نے کہا کہ ابھی دو دن قبل لاہور کی مرکزی شاہراہ میں بم دھماکہ ہوا ہے، جس کے ایک طرف صوبے کا سب سے بڑا ایوان ہے دوسری طرف وزیر اعلی پنجاب کا دفتر جبکہ چند ہی گز کے فاصلے پر حساس ادارے کے دفاتر بھی۔ وہ جگہ تک تو محفوظ ہے نہیں اور آپ باتیں کر رہے ہیں پی ایس ایل کے فائنل کی لاہور میں۔ تو اپنی چائے ختم کرتے ہوئے بولے کہ میاں اب جنگ ہے عصاب کی ہمارے اور دہشتگردوں کے۔ میں نے کہا کہ سال 2015 میں ہونے والی پاکستان زمبابوے کے لاہور میں ہونے والے میچ میں بھی رکشہ میں بم دھماکہ ہو گیا تھا۔ جائلز کلارک کی رپورت ابھی تک نہیں آئی اور آئی سی سی نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان جانے سے منع کر دیا تھا، اس کے باوجود بھی آپ یہ باتیں کر رہے ہیں۔ تو صاحب بولے کہ میاں ہم عزم کر چکے ہیں اور اس عزم میں پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ PSL PRESS CONFERENCE PKG 24-03 A Pakistani police officer stands alert beside the bodies of victims at the site after a powerful explosion in Lahore on February 13, 2017. At least 10 people were killed and 71 injured when an apparent Taliban suicide blast ripped through a protest in Pakistan's Lahore on February 13, officials said, shattering the city's growing sense of security. / AFP PHOTO / STR میں نے انہیں ان کے عزم کی کامیابی بارے دعا دی اور رخصت چاہی۔ راستے میں مجھے پاکستان سپر لیگ کے چئیرمین نجم سیٹھی سے چند دن پہلے کھانے پر ہونے والی ملاقات یاد آ گئی جس کا تذکرہ وہ بار بار ٹیلی ویژن کی شکریوں پر بھی کرتے رہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہی کرائینگے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان بھی اپنی سے بڑی ٹیم کے ساتھ صرف مضبوط عزم کی بنیاد پر ہی ٹکرا جایا کرتے تھے، بعد میں آنے والے کھلاڑیوں کو بھی عزم اور ہمت ہی کی مثالیں دیا کرتے تھے۔ عمران خان ہی کے بقول لاہور دھماکہ غیر ملکی طاقتوں کی پاکستان میں کرکٹ کو مزید ختم کرنے کے حوالے سے سازش ہو سکتی ہے۔ لیکن اب سپ سالار نے بھی سینہ سپر ہو کر یہ اعلان کر دیا ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کی ہر ممکن مدد کی جائے گی جس پر نجم سیٹھی بھی بول اٹھے ہیں کہ اگر غیر ملکی کھلاڑی نہیں آتے تو ان کی مرضی لیکن پی ایس ایل کا فائنل وہ پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ہی لاہور میں کرا دینگے۔ PSL Drafting Lhr Atif Pkg 21-12 یہ تحریریں لکھنے تک دل ہی دل میں ان کے عزم کو دعا دے رہا ہوں۔ کیوں کہ یہ لڑائی واقعی اب عصاب کی ہے۔ دہشت گرد اپنی ہر بزدلانہ کارروائیوں سے عزم کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ہمیں بطور پاکستان اور ایک قوم ان کی ہر بزدلانہ کارروائی کا جواب دینا ہے۔ زندگی ایک کہانی ہے اور ہم سب اس کہانی کے جیتے جاگتے کردار ہیں۔ ان کرداروں میں دھنک کے رنگ بھرنے ہیں یا اماوس رات کے‘ یہ فیصلہ تقدیر کے ذمے لگا دیا جاتا ہے مگر اب ایسا نہیں ہوتا کیونکہ کمزور انسان جب آہنی عزم کے ساتھ کچھ کرنے کی ٹھان لے تو جیت ہمیشہ عزم ہی کی ہوتی ہے۔ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہونے سے غیر ملکی ٹیموں کی آمد کے راستے کھل جائینگے لیکن ان سب کے لیے پوری قوم کا یک عزم ہونا بہت ضروری ہے اور ہر کسی کو اپنے حصے کا حق ادا کرنا ہوگا۔ سماء

lahore blast

final match

foreign players

gaddafi stadium lahore

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div