پاک سعودی مشترکہ مشقیں الصمصام چہارم جہلم کے قریب اختتام پذیر
اسٹاف رپورٹ
راول پنڈی : پاکستان اور سعودی افواج کی الصمصام چہارم فوجی مشقیں جہلم کے قریب واقع لہری رینج میں ختم ہوگئیں ۔۔ مشترکہ فوجی مشقوں کا مقصد دہشت گردی کیخلاف آپریشنز میں مہارت حاصل کرنا تھا۔
پاکستان اور سعودی عرب کی بری افواج الصمصام نامی مشترکا فوجی مشقوں میں گزشتہ آٹھ برس سےحصہ لےرہے ہیں۔ الصمصام مشقیں2011ء دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کی وجہ سے منفرد حیثیت رکھتی ہیں۔
آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ان مشقوں کو دونوں ممالک کے اسٹریٹیجک تعلقات مزید فروغ قرار دیتے ہیں ۔
پاک،سعودی فوجی دستوں نے اسٹریٹیجک نوعیت کے ایک علاقے سے انتہاء پسندوں کے خاتمے کا عملی نمونہ پیش کیا ۔ انہیں لڑاکا جنگی جہازوں اور کوبراہیلی کاپٹرز کی معاونت بھی حاصل تھی۔
کمانڈوز نے فضاء سے اترنے کا مظاہرہ بھی کیا ۔ سعودی بری افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل خالد بن بندر بن عبدالعزیز السعودنہ نے آئندہ مشقیں سعودی سر زمین پر کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
الصمصام مشقوں میں سعودی دستوں کی قیادت برگیڈیئر مثبت بن سلطان اور پاکستانی دستوں کی قیادت برگیڈیئر بلال اکبر نے کی ۔ سعودی کمانڈر کا کہنا ہے کہ انہیں دنیا کی بہترین افواج میں سےایک کیساتھ مشترکا مشقوں میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا ۔
پاکستان اور سعودی فوجوں کے سربراہان نے مشقوں کے بعد فوجی جوانوں کے مورال کو سراہا ، اور کامیاب مشقوں پر مبارکباد پیش کی ۔
2004 سے 2009 پاکستان اورسعودی عرب کی مشترکہ فوجی مشقیں روائتی جنگ میں ایک دوسرے کی مہارت سے مستفید ہونے کیلئے کی گئیں۔ بدلتے ہوئے تناظرمیں الصمصام چہارم دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا تھا۔ سماء