ایان اور کپتان کی پہلوانی

pic 02

تحریر: طاہر نصرت

ڈالر گرل ایان علی اور عمران خان میں ایک قدر مشترک ہے۔ دونوں بلا کے مستقل مزاج ہیں۔ نہ تھکتے ہیں، نہ جھکتے ہیں اور شکست کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

اب دیکھئے نہ وفاقی حکومت نے شوخ و چنچل حسینہ ایان علی کو کتنی بار قانون کی الجھی ڈوریوں میں الجھا دیا کہ جنہیں سلجھاتے سلجھاتے بے چارے قانون دان و سیاست دان لطیف کھوسہ کی سانسیں پھول گئیں لیکن وہ تو آدمی کمال کے ہیں کہ اس ڈھلتی عمر میں بھی نہ حوصلہ ٹوٹتا ہے اور نہ ان کی ہمت جواب دے جاتی ہے۔

ہاں تو بات ہورہی تھی ایان بمقابلہ کپتان کی۔ وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ کا کیس بنا کر اس خوبصورت حسینہ کو قیدوبند میں ڈال دیا جس پر ایک سیاسی پارٹی نے اتنا اودھم مچایا اتنا اودھم مچایا کہ ہمارے وزیرداخلہ صاحب کو جواباً مورچہ سنبھالنا پڑا۔

1 ayan

اس خوبرو جل پری کے معاملے پر مرکزی اور صوبائی حکومت کے درمیان معاملہ خوب گرم رہا۔ مذکورہ جماعت کے سیاسی رہنماوں نے اشاروں کنایوں میں یہ بھی بتایا کہ کہیں پہ نگاہیں اور کہیں پہ ٹھکانا۔ ۔ یعنی خوبرو شکاری کی آڑ میں کہیں کوئی اور نشانے پر تونہیں۔

یہاں وزارت داخلہ بھی دھن کی بڑی پکی نکلی۔ کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کے قتل کا مقدمہ لیکر دفعہ 109 کے تحت ایان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا ۔ ۔ یعنی اپنی جانب سے اس تابوت میں آخری کیل ٹونک ڈالی۔ وہاں ایان تھی کہ اس کے خلاف بھی اپیل دائر کردی۔ کافی سسپنس کے بعد ایان کی کہانی کا کلائمیکس بھی اس وقت دکھائی دیا جب سندھ ہائی کورٹ نے ایان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا لیکن اس کے خلاف بھی مرکزی سرکار نے نظر ثانی کی اپیل دائر کردی۔

بلآخر کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے۔ ای سی ایل سے نام نکالنے کا جو طوفان تھا فی الحال عدالتی حکم پر تھم گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ڈالر گرل کو باہر جانے کی اجازت دے دی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وفاقی حکومت کی طرف سے ماڈل ایان علی کے بیرون ملک جانے کی اجازت پر نظرثانی کی درخواست رد کر دی اور یوں اپنی مستقل مزاجی سے نازک اندام حسینہ نے وزارت داخلہ کو مات دے دی۔

2 imran khan

اب بات کرتے ہیں سیاسی پہلوان اور اپنی ٹیم کے کپتان،، یعنی عمران خان کی مستقل مزاجی کی۔ تو بھائی جب لطیف کھوسہ ستر کے عشرے میں بھی چٹان جیسی ہمت رکھتے ہیں تو عمران خان کیوں کسی سے پیچھے رہے۔

ویسے بھی ایان کے مقدمے کے بعد کپتان کی امید کچھ زیادہ بڑھ گئی ہے۔ دھرنوں کے دوران ۔ ۔ دوسرا ۔ ۔ کئی بار پھینکا لیکن یہاں میاں صاحب تھے کہ وکٹوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے اور کلین بولڈ کا نام نہیں لے رہے تھے ۔ ۔ گیند کئی بار پیڈ پر بھی لگی لیکن امپائر نے آوٹ ہونے کا اشارہ نہیں کیا۔

لیکن مجال ہے جو کپتان کے ماتھے پر شکن بھی آئی ہو۔ اسی لئے تو پانامہ لیکس پر ہنگامہ اٹھا کر پہلے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے پھر اسلام آباد کی تالہ بندی کا اعلان کیا۔ وہ تو اچھا ہوا کہ سپریم کورٹ نے نوٹس لیا، ورنہ کپتان نے تو آستینیں چڑھا لی تھیں۔ مخالفین ایویں ہی کھلاڑیوں کی کمی کا طعنہ دے رہے ہیں۔

کپتان اینڈ کمپنی کو اب پکا یقین ہے کہ سیاست کے اس دنگل میں مخالفین کو چاروں شانے چت کرنا ہے تو حریف کے ہی داؤ پیچ استعمال کرنے ہیں۔ اسی لئے تو خیبرپختونخوا حکومت نے کئی ترقیاتی منصوبے پنجاب کے نقش قدم پر چل کر شروع کردیئے ہیں۔ اسے نقل تھوڑٰا ہی کہتے ہیں۔ جس طرح لوہا لوہے کو کاٹتا ہے تو ایسا ہی ۔۔ اسٹیٹس کو ۔۔ کو ۔۔ اسٹیٹس کو۔۔ کے ذریعے ہی شکست دی جاتی ہے۔

IMRAN KHAN

money laundering case

dollar girl

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div