ایان علی جیت گئیں؛ وزرات داخلہ کی اپیل خارج

ayyan

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملوث ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے وزارت داخلہ کی اپیل خارج کر دی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے وزارت داخلہ سے استفسار کیا کہ کیا ایان علی کا نام قتل کیس میں ای سی ایل میں ڈالا گیا؟جب تفتیشی افسرکا قتل ہوا تو ایان جیل میں تھی لگتا ہے آپ ہر قیمت پر ملزمہ کو روکنا چاہتے ہیں ۔

وزارت داخلہ کے وکیل نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ایان کو شامل تفتیش کرنے کیلئےنام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی۔ اس لیے دفعہ 109 کے تحت ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے آج تک 109 کے تحت کتنے ملزمان کا نام ای سی ایل پر ڈالا گیا۔ عدالت نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کی اپیل خارج کردی۔

واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملوث ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے سے متعلق  سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ وزارت داخلہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے میرٹ پر فیصلہ دیا لیکن درخواستوں کے قابل سماعت ہونے کا جائزہ نہیں لیا. ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا  معاملہ سندھ ہائی کورٹ کے دائرہ کار سے بھی باہر تھا۔ محکمہ داخلہ  پنجاب کے احکامات پرایان علی کا  نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا مگر پنجاب حکومت کو سنا ہی نہیں گیا۔

سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے 19 جنوری کو ایان علی کا نام ای سی ایل سے نام نکالے جانے کے حکم کے کچھ دیر بعد اپنے فیصلے پرعملدرآمد روک دیا تھا۔  ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وفاقی کی جانب سے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فیصلہ چینلج کرنا چاہتے ہیں۔ جس پر بینچ نے اپنے فیصلے پرعملدرآمد روکتے ہوئے وفاقی حکومت کو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کیلئے دس روز کی مہلت دی تھی۔

ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق محفوظ کیا گیا فیصلہ جسٹس احمدعلی شیخ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نےسنایا تھا۔ ریفری جج نےجسٹس کے کے آغا کے فیصلے سے اتفاق کیا۔ جسٹس احمدعلی اورجسٹس کےکےآغا پرمشتمل دو رکنی بینچ کے درمیان فیصلے پراختلاف کے باعث  جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹوکوریفری جج مقررکیا گیا تھا۔

سندھ ہائیکورٹ نے اس سے پہلے بھی 2 بارایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا تھا مگرمحکمہ داخلہ کی جانب سے مختلف جوازوں کی بناء پرایان علی بیرون ملک نہ جا سکیں۔ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد ائرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے  سامان میں سے 5 لاکھ سے زائد امریکی ڈالر برآمد ہونے پر کسٹم حکام نے حراست میں لیا تھا۔ سماء

home ministry

punjab government

currency smuggling case

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div