موٹر سائیکلیں ضبط کرنا اور کارکنوں کو حراست میں لینا درست نہیں، رضا ربانی
اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ موٹر سائیکلیں ضبط کرنا اور کارکنوں کو حراست میں لینا درست نہیں، حکومت آرٹیکل 245 واپس لے۔ سینیٹر حاصل بزنجو کہتے ہیں کہ سیاسی جماعتیں مذاکرات کی میز پر ہی بات کرتی ہیں، کوئی راستہ نکالنے کیلئے عمران خان سے بات کرنے پر تیار ہیں۔ حاجی عدیل کا کہنا ہے کہ حکومت کی سوچ سے لگتا ہے وہ معاملے کا سیاسی حل چاہتی ہے، عمران خان بھی معاملہ سیاسی طور پر حل کریں۔
اسلام آباد ميں وزيراعظم نواز شریف سے پیپلز پارٹی، اے این پی اور نیشنل پارٹی کے وفد نے ملاقات کی، سینیٹر رضا ربانی، سینیٹر حاصل بزنجو، سینیٹر حاجی عدیل اور سینیٹر زاہد خان نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو واضح الفاظ میں پارٹی پوزیشن سے آگاہ کیا، جمہوری نظام کی حمایت کرتے آئے ہیں، آئندہ بھی کریں گے، حکومت کے کچھ اقدامات کی حمایت نہیں کرسکتے، احتجاج کرنا کسی بھی شخص کا جمہوری حق ہے، احتجاج آئین اور قانون کے دائرے میں ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل ضبط کرنا اور کارکنوں کو حراست میں لینا درست نہیں، طاہر القادری کے گھر کے باہر بھی کنٹینر لگادیئے گئے، حکومت کو کہا ہے ایسے اقدامات کے بجائے درست طریقہ کار اپنائے، آرٹیکل 245 واپس لیا جائے۔
نیشنل پارٹی کے سینیٹر حاصل بزنجو کہتے ہیں کہ 1973ء کے آئین پر عمل تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے، عمران خان سے اپیل ہے کہ آزادی مارچ کے فیصلے پر نظر ثانی کریں، جو بھی ہو آخر میں مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، کوئی راستہ نکالنے کیلئے عمران خان سے بات پر تیار ہیں۔
حاجی عدیل کا کہنا ہے کہ حکومت دوسری سیاسی جماعتوں سے بات کرے، ایسا لگتا ہے حکومت معاملے کا سیاسی حل چاہتی ہے، توقع ہے عمران خان بھی معاملہ سیاسی طور پر حل کریں گے، طاہر القادری کی باتیں سمجھ نہیں آرہیں، وہ پہلے بھی کنٹینر میں بیٹھ کر واپس چلے گئے تھے۔
غلام احمد بلور نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر فیصلہ کرنا چاہئے تھا، انقلاب کیلئے بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں، جو بات کرنی ہے پارلیمنٹ کے اندر آکر کریں، 73ء کے آئین کے ساتھ ہیں، اسی پرعمل کریں گے۔ سماء