واشنگٹن : متنازع بيانات ڈونلڈ ٹرمپ کيلئے درد سر بن گئے، صرف امريکا نہيں دنيا بھر ميں امريکي صدر کيخلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور رجنٹائن میں لاکھوں خواتین کا مظاہرہ۔
مغرب میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ بیان کے خلاف لاکھوں خواتین سراپا احتجاج بن گئیں۔
خود امریکی شہر واشنگٹن اور لا اینجلس میں 5 ، 5 لاکھ افراد نے مظاہرے کیے، جب کہ لندن میں ایک لاکھ اور پیرس، برسلز ، برلن اور سڈنی بھی لاکھوں افراد سڑکوں پر سراپا احتجاج بن گئے۔
دنیا بھر میں 670مقامات پر ہونے والے احتجاج میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی، صرد عام افراد ہی نہیں، سیاسی، سماجی اور شوبز کی مشہور شخصیات بھی ٹرمپ کے خلاف مطاہروں میں بڑھ چڑھ کر نظر آئیں، معروف گلوکارہ میڈونا نے احتجاج کے دوران زور دار آواز میں نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ "جی چاہتا ہے کہ وائٹ ہاؤس تباہ کردوں"۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے نازيبا کلمات بھلائے نہ جاسکے، اس معاملے ميں مرد بھي خواتین کے ہم آواز تھے، واشنگٹن ميں ہزاروں خواتين سڑکوں پر آئيں اور نئے صدر کيخلاف نعرے لگائے۔ ارجنٹينا ميں بھي صنف نازک نئے امريکي صدر سے ناخوش ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو پيغام ديا کہ امريکا کو گريٹ نہيں گڈ بناؤ۔
برطانوي شہريوں نے نئے امريکي صدر کو واضح پيغام ديا کہ نسل پرستي نہيں چلے گي، لندن کے ٹريفلگر اسکوائر ميں ہزاروں خواتين امريکي سفارت خانے کے باہر جمع ہوئيں۔ موسيقي کے ذريعے ٹرمپ کي اميگريشن پاليسي پر بھي تنقيد کي گئي۔ سماء